Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

100 - 508
٤   ولابی حنیفة فی المسألتین ان التھمة قائمة لان المرأة قد تختار الطلاق لینفتح بابُ الاقرار والوصےة علیہا فیزید حقّھا والزوجان قد یتواضعان علی الاقرار بالفرقةِ وانقضاء العدة لیبّرہا الزوجُ بمالِہ زیادةً علیٰ میراثہا وہٰذہ التہمةُ فی الزیادة فرددناہا ولا تہمة فی قدر المیراث فصححناہ
 ٥   ولا مواضعة عادةً فی حق الزکوٰة والتزوُّجِ والشہادةِ فلا تہمة فی حق ہذہ الاحکام

وصیت کرنا اور اقرار کر نا جائز نہیں ہے ۔ 
لغت:  لھذا یدار علی النکاح و القرابة :  اگر نکاح موجود ہو تو بیوی شوہر کے لئے اور شوہر بیوی کے لئے گواہی نہیں دے سکتے ، کیونکہ نکاح ہو نا دلیل ہے کہ بیوی شوہر کے لئے اور شوہر بیوی کے لئے فائدے کی گواہی دیں گے ،اس کے نقصان کی گواہی نہیں دیں گے، اس لئے نکاح تہمت کی دلیل ہے اور حکم کا مدار ظاہری دلیل پر ہو تا ہے ۔ اسی طرح دو بھائیوں کے درمیان اخوت کی قرابت ہے تو ایک دوسرے کے لئے گواہی نہیں دے سکتے ، کیونکہ قرابت اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اپنے بھائی کے لئے فائدے ہی کی گواہی دیں گے ، اسی طرح عدت ہو نا دلیل ہے کہ وہ دوسرے وارثین کا نقصان کر کے اس کو زیادہ وصیت کریں گے ۔ 
 ترجمہ:  ٤   امام ابو حنیفہ کی دلیل دونوں مسئلوں میں یہ ہے ۔ تہمت قائم ہے اس لئے کہ عورت کبھی طلاق پسند کرتی ہے تا کہ اس کے لئے اقرار اور وصیت کا دروزازہ کھل جائے اور اس کا حق زیادہ کرے ، اور کبھی میاں بیوی فرقت کے اقرار پر اور عدت کے گزر جانے پر اتفاق کر لیتے ہیں تاکہ شوہر میراث سے بھی زیادہ احسان کر سکے ، اور یہ تہمت میراث سے زیادتی میں ہے اس لئے ہم نے اس کو رد کردیا ، اور میراث کی مقدار میں تہمت نہیں ہے اس لئے ہم نے اس کو صحیح قرار دیا ۔ 
تشریح:  امام ابو حنیفہ کی دونوں مسئلوں میں دلیل یہ ہے کہ عورت نے عدت گزرنے کی تصدیق کی ہو تب بھی تہمت یہ ہے کہ دونوں نے مل کر یہ ڈھونگ رچایا ہو تاکہ بیوی کو میراث سے زیادہ وصیت کر سکے اور دین کا اقرار کر سکے ، اور یہ تہمت میراث سے زیادہ میں ہے اس لئے اس کو رد کر دیا گیا ، اور میراث سے کم میں نہیں ہے اس لئے اس کو جائز قرار دیا ۔  
ترجمہ:  ٥   عادةً زکوة دینے میں، نکاح کرنے میں اور گواہی دینے میں یہ موا فقت  نہیں ہوتی اس لئے ان احکام میں تہمت نہیں ہے ۔ 
تشریح:   یہ صاحبین  کو جواب ہے کہ زیادہ وصیت کرنے کے  میاں بیوی دونوں عدت گزرنے پر اتفاق کرلیں یہ بہت ممکن ہے ، لیکن عورت کو زکوة دینے کیلئے یا اسکی بہن سے نکاح کر نے کے لئے ، یا اس کے حق میں گواہی دینے کے لئے طلاق لے اور عدت گزرنے کا اتفاق کر لے عادة ً ایسا نہیں کرتے اس لئے یہاں تہمت نہیں ہے اس لئے اس بارے میں اس کی بات مان لی جائے گی ۔ 
لغت: یتواضعان : وضع سے مشتق ہے ، اتفاق کر نا ، اسی سے ہے مواضعة : اتفاق کرنا ۔ یبرھا : عورت پر احسان کرے ۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter