٤ ولابی حنیفة فی المسألتین ان التھمة قائمة لان المرأة قد تختار الطلاق لینفتح بابُ الاقرار والوصےة علیہا فیزید حقّھا والزوجان قد یتواضعان علی الاقرار بالفرقةِ وانقضاء العدة لیبّرہا الزوجُ بمالِہ زیادةً علیٰ میراثہا وہٰذہ التہمةُ فی الزیادة فرددناہا ولا تہمة فی قدر المیراث فصححناہ
٥ ولا مواضعة عادةً فی حق الزکوٰة والتزوُّجِ والشہادةِ فلا تہمة فی حق ہذہ الاحکام
وصیت کرنا اور اقرار کر نا جائز نہیں ہے ۔
لغت: لھذا یدار علی النکاح و القرابة : اگر نکاح موجود ہو تو بیوی شوہر کے لئے اور شوہر بیوی کے لئے گواہی نہیں دے سکتے ، کیونکہ نکاح ہو نا دلیل ہے کہ بیوی شوہر کے لئے اور شوہر بیوی کے لئے فائدے کی گواہی دیں گے ،اس کے نقصان کی گواہی نہیں دیں گے، اس لئے نکاح تہمت کی دلیل ہے اور حکم کا مدار ظاہری دلیل پر ہو تا ہے ۔ اسی طرح دو بھائیوں کے درمیان اخوت کی قرابت ہے تو ایک دوسرے کے لئے گواہی نہیں دے سکتے ، کیونکہ قرابت اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اپنے بھائی کے لئے فائدے ہی کی گواہی دیں گے ، اسی طرح عدت ہو نا دلیل ہے کہ وہ دوسرے وارثین کا نقصان کر کے اس کو زیادہ وصیت کریں گے ۔
ترجمہ: ٤ امام ابو حنیفہ کی دلیل دونوں مسئلوں میں یہ ہے ۔ تہمت قائم ہے اس لئے کہ عورت کبھی طلاق پسند کرتی ہے تا کہ اس کے لئے اقرار اور وصیت کا دروزازہ کھل جائے اور اس کا حق زیادہ کرے ، اور کبھی میاں بیوی فرقت کے اقرار پر اور عدت کے گزر جانے پر اتفاق کر لیتے ہیں تاکہ شوہر میراث سے بھی زیادہ احسان کر سکے ، اور یہ تہمت میراث سے زیادتی میں ہے اس لئے ہم نے اس کو رد کردیا ، اور میراث کی مقدار میں تہمت نہیں ہے اس لئے ہم نے اس کو صحیح قرار دیا ۔
تشریح: امام ابو حنیفہ کی دونوں مسئلوں میں دلیل یہ ہے کہ عورت نے عدت گزرنے کی تصدیق کی ہو تب بھی تہمت یہ ہے کہ دونوں نے مل کر یہ ڈھونگ رچایا ہو تاکہ بیوی کو میراث سے زیادہ وصیت کر سکے اور دین کا اقرار کر سکے ، اور یہ تہمت میراث سے زیادہ میں ہے اس لئے اس کو رد کر دیا گیا ، اور میراث سے کم میں نہیں ہے اس لئے اس کو جائز قرار دیا ۔
ترجمہ: ٥ عادةً زکوة دینے میں، نکاح کرنے میں اور گواہی دینے میں یہ موا فقت نہیں ہوتی اس لئے ان احکام میں تہمت نہیں ہے ۔
تشریح: یہ صاحبین کو جواب ہے کہ زیادہ وصیت کرنے کے میاں بیوی دونوں عدت گزرنے پر اتفاق کرلیں یہ بہت ممکن ہے ، لیکن عورت کو زکوة دینے کیلئے یا اسکی بہن سے نکاح کر نے کے لئے ، یا اس کے حق میں گواہی دینے کے لئے طلاق لے اور عدت گزرنے کا اتفاق کر لے عادة ً ایسا نہیں کرتے اس لئے یہاں تہمت نہیں ہے اس لئے اس بارے میں اس کی بات مان لی جائے گی ۔
لغت: یتواضعان : وضع سے مشتق ہے ، اتفاق کر نا ، اسی سے ہے مواضعة : اتفاق کرنا ۔ یبرھا : عورت پر احسان کرے ۔