Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

9 - 508
نفسہا مادامت فی مجلسہا ذلک فان قامت منہ او اخذت فی عمل اٰخر خرج الامر من یدہا )
 ١  لان  المخیرة لہا المجلس باجماع الصحابة عنہم اجمعین 

دیدے تو اس کے لئے اختیار ہے کہ اپنے آپ کو طلاق دیدے جب تک اس مجلس میں ہے۔پس اگر اس مجلس سے کھڑی ہو گئی یا کسی اور کام میں لگ گئی تو اس کے ہاتھ سے اختیار نکل جائے گا۔  
ترجمہ:   ١   ا س لئے کہ اختیار دی ہوئی عورت کو مجلس تک ہی اختیار رہتا ہے ، اجماع صحابہ  سے۔
تشریح :  کسی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اپنے آپ کو اختیار کرلے ،یعنی اختیار کرکے جدا کر لے۔اور اس کہنے سے شوہر نے بیوی کو طلاق دے دینے کا اختیار دیا۔یا کہا کہ اپنے آپ کو طلاق دے لے تو اس مجلس میں رہنے تک اختیار کرنے کا اور طلاق دینے کا اختیار رہے گا  اس کے بعد نہیں۔چنانچہ اگر وہ اس مجلس سے اٹھ کر کھڑی ہوئی یا کسی اور کام میں لگ گئی جس کو مجلس بدلنا کہتے ہیں تو اس سے عورت کا اختیار ختم ہو جائیگا۔  
وجہ:   (١)اختیار دینے کا مسئلہ اس آیت سے ثابت ہے ۔قل لازواجک ان کنتن تردن االحیٰوة الدنیا و زینتھا فتعالین امتعکن و اسرحکن سراحا جمیلا۔ و ان کنتن تردن اللہ و رسولہ و الدار الآخرة فان اللہ اعد للمحصنات منکن اجرا عظیما( آیت ٢٨، ٢٩سورة  الأحزاب ٣٣)  اس آیت میں اختیار دینے کا ذکر ہے (٢) اس حدیث میں بھی اس کا ذکر ہے ۔عن عائشة قالت خیرنا رسول اللہ  فاخترنا اللہ ورسولہ فلم یعد ذلک علینا شیئا ۔ (بخاری شریف ، باب من خیر ازواجہ، ص ٧٩١، نمبر ٥٢٦٢ ابو داؤد شریف، باب فی الخیار ،ص ٣٠٧، نمبر ٢٢٠٣) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے اپنی بییوں کو طلاق کا اختیار دیا ، لیکن انہوں نے حضور ۖ کو اختیار کیا اس لئے طلاق واقع نہیں ہوئی ۔(٣)  صاحب ہدایہ کا اجماع صحابہ یہ ہے ،مجلس کے ساتھ اختیار خاص ہوگا اس کی دلیل یہ اثر ہے۔عن مجاھد فی قول ابن مسعود قال اذا ملکھا امرھا فتفرقا قبل ان تقضی شیئا فلا امر لھا( نمبر١١٩٧٣)(٤)اور دوسرے قول میں ہے۔ عن جابر بن عبد اللہ  قال ان خیر رجل امراتہ فلم تقل شیئا حتی تقوم فلیس بشیئ۔(مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار والتملیک ماکانا فی مجلسھما ،ج سادس ،ص٣٩٨ ، نمبر١١٩٧٩ مصنف ابن ابی شیبة ،٥٨ ماقالوا فی الرجل یخیر امرأتہ فلا تختار حتی تقوم من مجلسھا ،ج رابع ،ص ٩٢، نمبر ١٨١٠٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مجلس تک ہی طلاق دینے کا اختیار رہے گا (٥) اس اختیار میں عورت کو طلاق کا مالک بنانا ہے اور مالک بنانے کا جواب مجلس میں چاہئے ورنہ قبول کرنے کا اختیار نہیں رہتا جیسا کہ بیع میں ہوتا ہے اس لئے مجلس کے بعد اختیار نہیں رہے گا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter