نفسہا مادامت فی مجلسہا ذلک فان قامت منہ او اخذت فی عمل اٰخر خرج الامر من یدہا )
١ لان المخیرة لہا المجلس باجماع الصحابة عنہم اجمعین
دیدے تو اس کے لئے اختیار ہے کہ اپنے آپ کو طلاق دیدے جب تک اس مجلس میں ہے۔پس اگر اس مجلس سے کھڑی ہو گئی یا کسی اور کام میں لگ گئی تو اس کے ہاتھ سے اختیار نکل جائے گا۔
ترجمہ: ١ ا س لئے کہ اختیار دی ہوئی عورت کو مجلس تک ہی اختیار رہتا ہے ، اجماع صحابہ سے۔
تشریح : کسی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اپنے آپ کو اختیار کرلے ،یعنی اختیار کرکے جدا کر لے۔اور اس کہنے سے شوہر نے بیوی کو طلاق دے دینے کا اختیار دیا۔یا کہا کہ اپنے آپ کو طلاق دے لے تو اس مجلس میں رہنے تک اختیار کرنے کا اور طلاق دینے کا اختیار رہے گا اس کے بعد نہیں۔چنانچہ اگر وہ اس مجلس سے اٹھ کر کھڑی ہوئی یا کسی اور کام میں لگ گئی جس کو مجلس بدلنا کہتے ہیں تو اس سے عورت کا اختیار ختم ہو جائیگا۔
وجہ: (١)اختیار دینے کا مسئلہ اس آیت سے ثابت ہے ۔قل لازواجک ان کنتن تردن االحیٰوة الدنیا و زینتھا فتعالین امتعکن و اسرحکن سراحا جمیلا۔ و ان کنتن تردن اللہ و رسولہ و الدار الآخرة فان اللہ اعد للمحصنات منکن اجرا عظیما( آیت ٢٨، ٢٩سورة الأحزاب ٣٣) اس آیت میں اختیار دینے کا ذکر ہے (٢) اس حدیث میں بھی اس کا ذکر ہے ۔عن عائشة قالت خیرنا رسول اللہ فاخترنا اللہ ورسولہ فلم یعد ذلک علینا شیئا ۔ (بخاری شریف ، باب من خیر ازواجہ، ص ٧٩١، نمبر ٥٢٦٢ ابو داؤد شریف، باب فی الخیار ،ص ٣٠٧، نمبر ٢٢٠٣) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے اپنی بییوں کو طلاق کا اختیار دیا ، لیکن انہوں نے حضور ۖ کو اختیار کیا اس لئے طلاق واقع نہیں ہوئی ۔(٣) صاحب ہدایہ کا اجماع صحابہ یہ ہے ،مجلس کے ساتھ اختیار خاص ہوگا اس کی دلیل یہ اثر ہے۔عن مجاھد فی قول ابن مسعود قال اذا ملکھا امرھا فتفرقا قبل ان تقضی شیئا فلا امر لھا( نمبر١١٩٧٣)(٤)اور دوسرے قول میں ہے۔ عن جابر بن عبد اللہ قال ان خیر رجل امراتہ فلم تقل شیئا حتی تقوم فلیس بشیئ۔(مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار والتملیک ماکانا فی مجلسھما ،ج سادس ،ص٣٩٨ ، نمبر١١٩٧٩ مصنف ابن ابی شیبة ،٥٨ ماقالوا فی الرجل یخیر امرأتہ فلا تختار حتی تقوم من مجلسھا ،ج رابع ،ص ٩٢، نمبر ١٨١٠٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مجلس تک ہی طلاق دینے کا اختیار رہے گا (٥) اس اختیار میں عورت کو طلاق کا مالک بنانا ہے اور مالک بنانے کا جواب مجلس میں چاہئے ورنہ قبول کرنے کا اختیار نہیں رہتا جیسا کہ بیع میں ہوتا ہے اس لئے مجلس کے بعد اختیار نہیں رہے گا۔