Deobandi Books

العلم و الخشیۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

33 - 37
( مدرسہ کے قیل وقال سے اب میرا دل رنجیدہ ہوگیا ۔ اب کچھ دنوں شیخ کامل کی خدمت کرتا ہوں۔)
قال را بگذار مرد حال شو
پیشِ مرد کاملے پامال شو
(یعنی قال کو چھوڑو حال پیدا کرو۔ یہ اس وقت پیدا ہوگا جب کسی اہل اﷲ کے قدموں میں جا کر پڑجاؤ)
مگر اس میں ایک ترتیب بھی ہے اور وہ ترتیب ہر شخص کے لیے جدا ہے اس کو میں اس مجلس میں بیان نہیں کر سکتا ۔ اس کو صحبت شیخ پر رکھو جب تم کسی سے رجوع کرو وہ خود ترتیب بتلا دے گا۔
ایک علمی اشکال
اب میں ایک طالب علمانہ اشکال کا جواب دینا چاہتا ہوں جو اس آیت پر وارد ہوتا ہے ۔ یہ جواب ابھی کوئی دس بارہ دن ہوئے قلب پر وارد ہوا ہے ۔ اس سے پہلے اس کی طرف ذہن نہیں گیا ۔ اشکال کا حاصل یہ ہے کہ میں نے تو اب تک خشیت کو لوازم علم سے کہاتھا کہ علم جب ہوگا خشیت ضرور ہوگی اور انتفائِ خشیت انتفاء علم کی دلیل ہے کیونکہ انتفائِ لازم سے انتفائِ ملزوم ضروری ہے مگر آیت کے الفاظ اس کو مفید نہیںکیونکہ 
اِنَّمَا یَخْشٰی اﷲَ مِنْ عِبَادِہَ الْعُلَمَائُ
(اﷲ تعالیٰ سے عالم ہی اس کے بندوں میں سے ڈرا کرتے ہیں)
میں ’’اِنَّمَا ‘‘ لفظ حصر ہے جس سے یہ معنیٰ حاصل ہوئے کہ خشیت من اﷲ علماء میں منحصر ہے یعنی جہلاء کو خشیت نہیں ہوتی ۔(کیونکہ بقاعدہ بلاغت یہاں قصرِ صفت علی الموصوف ہے جیسے ’’انما یقوم زیدا‘‘اور’’ انما یتذکر اولو الالباب ‘‘میں کہ مثال اول میں قیام زید کا اثبات اور اس کے ماسوا کی نفی ہے کہ عمرو بکر وغیرہ قائم نہیں ہیں اور مثال ثانی میں تذکر کا علماء کے لیے اثبات ہے اور غیرعقلاء سے تذکر کی نفی ہے ۔ اسی طرح یہاں خشیت کا علماء کے لیے اثبات اور غیر علماء سے خشیت کی نفی ہے )
حاصل جس کا یہ ہوا کہ خشیت علم کے بغیر نہیں ہوتی یعنی خشیت کے لیے علم شرط ہے علّت نہیں ۔اور وجود شرط سے وجود مشروط لازم نہیں ۔ ہاں انتفاء شرط سے مشروط معدوم ومنتفی ہوجاتا ہے اور علمت میں اس کا عکس ہے کہ وجود علت سے وجود معلوم ضروری ہے اور انتفاء علت سے انتفاء معلول لازم نہیں ۔ ممکن ہے کہ کسی دوسری علت سے اس کا وجود ہوگیا ہو ۔ معلول واحد کے لیے عللِ متعددہ ہو سکتی ہیں۔تو مطلب یہ ہوا کہ جہاں خشیت ہے وہاں علم ضرور ہے ۔ باقی یہ لازم نہیں جہاں علم ہو وہاں خشیت بھی ضرور ہو تو ایت سے یہ ثابت نہ ہوا کہ علم خشیت کو مستلزم ہے بلکہ یہ ثابت ہوا کہ خشیت علم کو مستلزم ہے کیونکہ وجود مشروط وجود شرط کو مستلزم ہے حالانکہ عام طور پر اس آیت سے 
Flag Counter