Deobandi Books

العلم و الخشیۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

32 - 37
علماء واعظ بہت کم ہیں تو اپنے اصل مقصود کے علاوہ جس چیز کو مقصود بنادیا تھا اس کی بھی تکمیل نہیں ۔ اس کا بھی ایک شعبہ لے لیا۔ یعنی تعلیم درسیات اور دوسرا شعبہ تعلیم عوام کا چھوڑ دیا۔
صاحبو! اگر علماء عوام ی تعلیم نہ کریں گے تو کیا جہلاء کریں گے اگر جہلاء یہ کام کریں گے تو وہی ہو گا جو حدیث میں ہے ۔
اتخذوا رؤسا جھالا فضلوا واضلوا
(جہّال کو انہوں نے پیشوا مقتدا بنا لیا ہے خود بھی گمراہ ہوئے اور دوسروں کو بھی گمراہ کیا)
کہ یہ جہلاء مقتدا وپیشوا شمار ہوں گے ۔ لوگ انہی سے فتویٰ پوچھیں گے اور یہ جاہل خود بھی گمراہ ہوں گے دوسروں کو بھی گمراہ کریںاس لیے علماء کو تعلیم درسیات کی طرح وعظ وتبلیغ کا بھی اہتمام کرناچاہئے اور اس کا انتظار نہ کرو کہ ہمارے وعظ کا اثر ہوتا ہے یا نہیں اور کوئی سنتا بھی ہے یا نہیں اور سننے والا ایک ہے یا مجمع ہے ۔
مولانا اسمٰعیل صاحب شہیدؒ کا قصہ ہے کہ ایک دفعہ آپ نے مسجد میں وعظ فرمایا ۔ ختم وعظ پر ایک شخص آیا ۔ اس نے آہ بھر کر کہا کہ افسوس میں بہت دور سے وعظ سننے آیا تھا ۔ یہاں ختم بھی ہولیا۔ مولانا شہیدؒ نے فرمایا کہ بھائی افسوس نہ کرو آؤ میں تم کو سارا وعظ دوبارہ سنادوں گا ۔ چنانچہ آپ نے اس کے سامنے سارا وعظ دہرا دیا ۔ 
صاحب!اخلاص کے بعد اس پر نظر نہیں ہوا کرتی کہ سنے والے کتنے ہیں ؟ اگر ایک بھی سننے والاہو تو غنیمت سمجھو۔حضرت مولانا عبد الحی صاحب جو سید صاحب بریلوی کے خلفاء میں ہیں ان کو سید صاحب نے حکم دیا تھا کہ وعظ کہا کرو۔ انہوں نے عرض کیا کہ سنے گا کون؟ سید صاحب نے فرمایا تم دیوار کی طرف منہ کر لیا کرو اور سامعین کو دیکھا ہی مت کرو تاکہ مجمع کا ہونا نہ ہونا معلوم ہی نہ ہو ۔ اوّل اوّل یونہی وعظ کہتے رہے پھر تو یہ حالت تھی کہ لوگ دور دور سے آپ کے وعظ کے اشتیاق میں اس کثرت سے آتے تھے کہ جگہ بھی نہ ملتی تھی ۔ پس مجمع کے کم وبیش ہونے پر نظر نہ کرو کام شروع کردو پھر اثر بھی ہونے لگے گا۔ یہ تو اسی علم کی تکمیل کا طریقہ تھا جو مقصود بالغیر ہے ۔ 
باقی اور اصل مقصود وہ علم ہے جس کے ساتھ قلب میں خشیت بھی پیدا ہو ۔ اس کا حاصل کرنا بھی ہر شخص کے ذمہ ضروری ہے ۔ مگر عادتاً یہ بدوں صحبت شیخ کے حاصل نہیں ہوتی ۔ اس کے لیے قال وقیل کو کچھ دنوں کے لیے ترک کرنا اور کسی شیخ کی جوتیاںسیدھی کرنا شرط ہے ۔ اسی کو فرماتے ہیں   ؎
از قال وقیل مدرسہ حالے دلم گرفت
حالے امالہ ہے حالا کا
از قال وقیل مدرسہ حالے دلم گرفت
یک چند نیز خدمتِ معشوق می کنم

Flag Counter