Deobandi Books

العلم و الخشیۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

7 - 37
ہی اس میں بہت جوش ہوا ۔ اور ڈاٹ نکل کر دور جا پڑی ۔ مولوی صاحب شراب سمجھے اور اس کو برا بھلا کہنا شروع کیا کہ تم شراب پیتے ہو ۔ سوداگر نے کہا یہ شراب نہیں ہے بلکہ سوڈا واٹر ہے جو کہ لیموں وغیرہ سے بنتا ہے بہت عمدہ چیز ہے اس سے کھانا خوب ہضم ہوتا ہے ۔ 
غرض بہت سی تعریفیں کر کے مولوی صاحب سے کہا کہ ایک بوتل آپ بھی پئیں ۔ اول تو ان کو یقین نہیں آیا اور انکار کرتے رہے مگر اس کے قسم کھا کر اطمینان دلانے سے ایک بوتل پی لی ۔
اب سوداگرنے یہ حرکت کی کہ جب مولوی صاحب پوتل پی چکے تو اس نے جھومنا شروع کیا ۔ مولوی صاحب بڑے گھبرائے کہ یہ ضرور شراب ہے اس کو نشہ ہونے لگا ہے تھوڑی دیر میں میرا بھی یہی حال ہوگا ۔ اس کم بخت نے مجھے بھی فضیحت کیا لوگ کیا کہیں گے کہ رات مولوی صاحب وعظ کر رہے تھے اور آج شراب پی رہے ہیں ۔ اس سوداگر سے کہا کہ ﷲ مجھے کوٹھڑی میں بند کردے تاکہ میرے نشہ کو کوئی دیکھ نہ سکے اور خدا کے لیے مجھے رسوا نہ کرنا میں تو پہلے ہی انکار کرتا تھا مگر تم نے دھوکا دے کر مجھے شراب پلا دی ۔ جب بہت پریشان ہوئے ۔ تب اس نے تسلی کی اور کہا کہ یہ تو مذاق تھا ۔ 
سو اس قصہ میں جو مولوی صاحب کو دھوکا ہوا تو وجہ یہ تھی کہ مولوی صاحب نے کسی شرابی کو کبھی دیکھا نہ تھا ورنہ سوداگر کے جھومنے سے ان کو ہرگز دھوکا نہ ہوتا کیونکہ اس کا نشہ آورد سے تھا اور شراب کا نشہ آمد سے ہوتا ہے اور آورد اور آمد میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ دونوں کی صورت ہی بتلا دیتی ہے کہ اس نے شراب پی ہے اور یہ مکر کر رہا ہے ۔
کلام کا اثر
دیکھئے اگر کوئی شخص دعویٰ کرے کہ مَیں روز گھی ،دودھ اور مرغن کھانے اور مقویات کھایا کرتا ہوں مگر صورت پر مردنی چھا رہی ہو تو کیا اس کے دعوے کو کوئی تسلیم کر سکتا ہے ۔ ہرگز نہیں بلکہ ہر شخص کہے گا کہ صورت تو یہ بتلا رہی ہے کہ شاید میاں کو دونوں وقت پیٹ بھر کر روکھی روٹی بھی نہیں ملتی ۔
اسی طرح اگر کسی شخص کے پاس اطلاع آئی ہو کہ تم پر فوجداری کا مقدمہ قائم ہوگیا ہے جس میں چار سال کی قید بامشقت ہوگی اور وہ دوستوں میں بیٹھ کر سنے اور اس خبر کو ان سے مخفی رکھ کر دعوٰ کرے کہ میرے پاس بڑی مسرت انگیز خبر آئی ہے مگر حالت یہ ہے کہ زبان خشک ہے ۔ ہونٹوں پر پیڑی جم رہی ہے صورت پر ہوائیاں اڑ رہی ہیں تو کون مانے گا ۔ کہ اس کے پاس خوشی کی خبر آئی ہے ۔
یوں سمجھ لو کہ محض دعویٰ خشیت سے خشیت کا ثبوت نہیں ہوسکتا بلکہ مدعی کی قلعی اس کی حالت سے خود ہی کھل جاتی ہے ۔ صاحب خشیت کی حالت ہی 
Flag Counter