Deobandi Books

العلم و الخشیۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

37 - 37
چیزیں معاً موجود ہوتی ہیں ۔ تقدم وتأخر باقی نہں رہتا ۔ تو یہاں بھی ایک تیسری شے ایسی ہے جو علم وخشیت دونوں کی علت بن سکتی ہے ۔ وہ کیا ہے جذبۂ حق ، عنایت حق ۔ اگر جذبۂ حق متوجہ ہوجائے تو اس صورت میں یہ دونوں ایک دم سے پائے جائیں گے ۔ علم بھی اور خشیت بھی ۔ تو اب حق تعالیٰ سے دعا کرو کہ دونوں کو ایک دم ہی سے عطا فرم دیں۔بس اب میں ختم کرتا ہوں ۔
خشیت کی ضرورت 
صرف ایک جزو آیت کا رہ گیا ہے اس کے متعلق بھی ایک مختصر بات کہہ دوں کہ اس کے بعد حق تعالیٰ فرماتے ہیں
اِنَّ اﷲَعَزِیْزٌغَفُوْر
ٌ (بے شک اﷲ تعالیٰ زبردست بہت بخشنے والے ہیں)
اوپر تو علم کی فضیلت مذکور تھی کہ علماء ہی حق تعالیٰ سے ڈرتے ہیں ۔ اب اس جملہ میں خشیت کی ضرورت بیان فرماتے ہیں کہ حق تعالیٰ سے ڈرنے کی بہت ضرورت ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ زبردست ہیں ۔ یہ تو ترہیب تھی ،آگے ثمرئہ خشیت مذکور ہے کہ وہ غفور ہیں ۔ اپنے سے ڈرنے والوں کو بخش دیتے ہیں اس میں بتلادیا کہ خشیت کی اس لئے بھی ضرورت ہے کہ اس سے مغفرت حاصل ہوتی ہے ۔یہ ترغیب ہے ۔( یا یوں کہا جائے کہ’’ عزیز ‘‘میں اپنا مالک ضرر ہونا بتلایا ہے اور ’’غفور ‘‘میں مالک نفع ہونا ۔ اور ان دونوں سے خشیت کی ضرورت یوں ثابت کی ہے کہ حق تعالیٰ سے ڈرنا اس لئے ضروری ہے کہ ضرر ونفع سب ان کے ہاتھ میں ہے کہیں وہ تم کو مضار میں مبتلا اور منافع سے محروم نہ کردیں، اس لئے بے فکر نہ رہو۔ وفیہ ایضاً ترغیب وترہیب کما لا یخفٰی)
اب دعا کیجئے کہ حق تعالیٰ ہم کو فہم سلیم وعمل قویم عطا فرماویں۔ آمین
وصلی اﷲ تعالیٰ علی سیدنا ومولٰنا محمد وعلی آلہ واصحابہ اجمعین وآخر دعوٰنا ان الحمد ﷲ رب العالمین
Flag Counter