Deobandi Books

العلم و الخشیۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

6 - 37
باتوں میں ہوگا واقع میں نہ ہوگا ۔ جیسے آپ کسی سے کہیں 
ان کنت امرأۃ کنت حاملا واذا کنت حاملا تلدین
تو کیا اس قیاس سے واقع میں بچہ پیدا ہوجائے گا ۔ ہرگز نہیں کیونکہ حد اوسط کا تحقق واقع میں نہیں ہوا۔ پس اس قیاس سے نتیجہ نکالنا ایسا ہی ہے جیسے ایک بنئے کا نائب (جس کو عرف میں منیب منیم جی کہتے ہیں )دکان پر بیٹھا ہوا حساب کررہا تھا کہ سو میں سے ساٹھ گئے ہاتھ لگے چالیس اور سات سو گئے ہاتھ لگے تین سو ۔ ایک فقیر بھی کھڑا ہوا یہ سن رہا تھا جب وہ حساب کر چکا تو فقیر نے سوال اس نے کہا سائیں ! میرے پاس کہاں ؟ جب لالہ جی آویں گے ان سے مانگنا فقیر نے کہا تم غلط کہتے ہو مَیں تو گھنٹہ بھر سے تمہیں بار بار یہ کہتے ہوئے سن رہا ہوں کہ ہاتھ لگے اتنے اور ہاتھ لگے اتنے ۔ مَیں ان سب کو جوڑتا رہا تو تمہارے ہاتھ ہزاروں لگے ہیں پھر یہ کیسے کہتے ہو کہ میرے پاس کچھ بھی نہیں ؟ منیب نے کہا ، سائیں ! یہ کاغذی ہاتھ تھا میرے ہاتھ تو ایک پیسہ بھی نہیں لگا۔
اسی طرح یہاں سمجھئے کہ جب تک حامل کا تحقق واقع میں نہ ہوگا اس وقت تک بچہ کا تحقق محض تصور کے درجہ میں ہوگا ۔ یوں ہی جب تک خشیت کا تحقق نہ ہوگا ان مقدمات سے فضیلت علم محض تصور کے درجہ میں ہوگا ۔ یوں ہی جب تک خشیت کا تحقق نہ ہوگا ان مقدمات سے فضیلت علم محض باتوں ہی باتوں میں ہوگی ۔ 
صاحبو! یہ حداوسط پہلے متحقق ہونا چاہئیے یعنی واقع میں بھی تو خشیت ہو تب آپ کو واقع میں جنت مل سکتی ہے ۔ ورنہ محض باتوں سے کیا ہوتا ہے کہیں باتوں سے بھی خشیت پیدا ہوئی ہے    ؎
وجائزۃ دعوی المحبۃ فی الھوٰی
ولٰکن لا یخفیٰ کلام المنافق
عشق میں محبت کا دعویٰ جائز ہے لیکن منافق کا کلام پوشیدہ نہیں رہتا ۔
فرق آمد وآورد
اگر کسی نے واقع میں شراب نہ پی ہو اور وہ دعویٰ کرے کہ مَیں نے بڑی قیمتی شراب پی ہے تو اس کی حالت خود اس کی تکذیب کر دے گی بلکہ اگر وہ جھوٹ موٹ جھومنے بھی لگے جب بھی جاننے والے سمجھ جائیں گے کہ محض مکر ہے گو ناواقف دھوکا میں آجائے جیسے ایک مولوی صاحب دھوکا میں آگئے تھے ۔
رڑکی میں ایک مولوی صاحب واعظ آئے ہوئے تھے ایک سوداگر ان کو اپنی دکان پر لے گیا ۔ اس زمانہ میں سوڈا واٹر کی بوتلیں نئی نئی چلی تھیں اور پہلے پہلے اس کی ڈاٹ اندر نہ ہوتی تھی ۔ بلکہ بڑے زور سے باہر نکلا کرتی تھی ۔ اس سوداگر نے مولوی صاحب کے سامنے ایک بوتل کھول کر پی ۔ بوتل کھلتے 
Flag Counter