Deobandi Books

العلم و الخشیۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

9 - 37
مگر پتھر ان کی صحبت سے الماس ہوگیا یہی تو اصل ہے تبرکات کی ۔
اسی طرح میں کہتا ہوں کہ بے دینوں کی کتابوں میں ظلمت کی آمیزش ہوتی ہے گو اس میں مضامین اچھے ہی لکھے ہوں اور اس کا مشاہدہ بھی اہل قلب کو ہوتا ہے چنانچہ ایک شخص مولانا غلام علی صاحب کی خدمت میں آیا تو فرمایا کہ اس کے آتے ہی مجلس میں ظلمت چھا گئی ہے ۔ تلاش کرو اس کے پاس کیا ہے ۔ دیکھا تو شیخ بو علی سینا کی کوئی کتاب اس کی بغل میں تھی ۔
صاحبو! متکلم کا اثر اس کے کلام میں اور مصنف کے قلب کا اثر تصنیف میں ضرور ہوتا ہے ۔ اس لیے بے دینوں کی کتابوں کا مطالعہ ہرگز نہ کرنا چاہئے کیونکہ مطالعہ کتب مثل صحبت مصنف کے ہے جو اثر بے دین کی صحبت کا ہوتا ہے ۔وہی اس کی کتاب کے مطالعہ سے ہوتا ہے ۔ مگر آج کل مسلمانوں کو اس کی ذرا پروا نہیں ہر شخص جو کتاب چاہتا ہے دیکھنے لگتا ہے ۔
مطالعہ میں احتیاط
صاحبو! اﷲ کے واسطے ،رسول کے واسطے بے دینوں کی خصوصا مخالفین اسلام کی کتابیں ہرگز مت دیکھو ۔ طلباء بھی ایسی کتابیں نہ دیکھا کریں جواب دینے اور رد کرنے کے لیے بھی نہ دیکھیں ۔الاان یأمرہ واحد من الکاملین بضرورۃ( مگر یہ کہ کوئی کاملین میں سے ضرورت کی وجہ سے اس کا حکم دے دے )
حدیث میں آیا ہے کہ دجال کی خبر سن کر اس سے دور بھاگو پاس نہ جاؤ ۔ مناظر ہ اور رد کے واسطے بھی نہ جاؤ کیونکہ بعض لوگ مناظرہ کے واسطے جائیں گے اور معتقد ہوجائیں گے تو طلباء کو چونکہ ان کا علم بھی ناقص ہے مناظرہ کے قصد سے بھی مخالفین کی کتابیں نہ دیکھنا چاہئیں۔ کیونکہ پہلوان اگر کسی سے کشتی کرنا چاہے تو اس کے پہلے یہ دیکھ لینا چاہئے کہ مقابل اپنے سے کمزور ہے یا زبردست اگر کمزور ہے تو مقابلہ کرے ورنہ اس سے دور ہی رہے ۔ ایسے شخص کا مقابلہ وہ کرے جو اس سے بھی زیادہ زبردست ہو ۔ پس محقق کے سوا کسی کو اجازت نہیں کہ مخالفین کی رد کے درپے ہو کیونکہ غیر محقق پر اندیشہ ہے کبھی خود ہی کسی شک میں نہ پڑجائے ۔ آج کل مخالفین کی کتابوں میں بہت گندے مضامین ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر اول وہلہ میں پریشانی ہوتی ہے تو ایسی کتابیں ہرگز نہ دیکھنی چاہئیں۔
تقسیم موئے مبارک
میں نے اسی سفر میں ریل کے اندر ایک آریہ کی کتاب دیکھی جو ایک مسافر نے مجھے دکھلائی ۔ اس میں کم بخت نے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے واقعۂ تقسیم موئے مبارک پر اعتراض کیا ہے کہ نعوذ باء آپ نے انسان پرستی کی تعلیم فرمائی ہے آپ نے اپنے بال حج وعاع میں صحابہ کو تقسیم فرمائے تھے ۔ اس پر یہ شخص انسان پرستی کی تعلیم کا اعتراض کرتا ہے ۔ ارے تو عشق کے آثار کو کیا سمجھے ؟ کافر کو عشق سے کیا تعلق؟ بات یہ ہے کہ حضرات صحابہ حضور 
Flag Counter