Deobandi Books

العلم و الخشیۃ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

27 - 37
بھی نہ گھبرائے اور آپ چار ہی دن میں گھبرا گئے ۔
اب تو ہمارے بھائی یہ کرنے لگے ہیں کہ جو کام ان کے قابو سے باہر ہو اس میں تو کوشش کرتے ہیں سلطنت حاصل کرنے کے لیے بڑی لمبی چوڑی تجویزیں کرتے ہیں اس میں روپیہ بھی خرچ کرتے ہیں ۔ حالانکہ اس میں کامیابی مظنون تو کیا موہوم بھی نہیں ۔ اور دین کے بارے میں کچھ کوشش نہیں کرتے جس میں کوشش کرنے سے کامیابی کا بھی وعدہ ہے اور اگر دنیا میں نہ ہو تو آخرت میں یقینی ۔ اور یہ کام ان کے قابو کا بھی ہے ۔مثلاً آج کل ہمارے بہت سے ناواقف بھائی مسلمان جنکو ہم نے اپنی برادری سے الگ کر رکھا تھا اور اب تک انسے غافل تھے ۔ دشمنان کے پہچھے پڑے ہوئے ہیں ۔ ان کو اسلام سے مرتد کرنا چاہتے ہیں ۔ اس وقت بڑا کام دین کا یہ ہے کہ ان کو جاکر سمجھایا جائے اور وعظ ونصیحت کے طریقہ سے اسلام کی خوبیاں ان کے کانوں میں ڈالی جائیں تاکہ وہ دشمنوں کے فریب سے محفوظ رہیں ۔ مگر چونکہ یہ کام خالص دین کا ہے اس میں سلطنت ملنے کی کچھ توقع نہیں اس لئے ہمارے بہت سے بھائی اس کام کو فضول سمجھتے ہیں ۔ بلکہ بعض تو مضر کہتے ہیں کہ صاحب اس وقت تبلیغ کرنامصالح کے خلاف ہے ۔
ارے میں کہتا ہوں کہ تم اپنی مصالح کو پیس دو ۔ مصالہ کو جتنا پیسو گے ۔ اتنی ہی عمدہ کھانا ہوگا ۔ کیسا مسالہ لیے پھرتے ہو ۔غذا کا اہتمام کرو فضول کام میں نہ لگو ۔اس وقت وعظ ونصیحت کے ذریعہ سے ان ناواقف مسلمانوں میں تبلیغ کی سخت ضرورت ہے ۔ سب مسلمانوں کو مل کر یہ کام کرنا چاہئے ۔
دولتِ علم
یہ کام اصل تو علماء کا ہے مگر علماء کی حالت یہ ہے کہ ان کے پاس مال نہیں اور نہ ان کو مال کی ضرورت ہے حضرت علی رضی اﷲ عنہ فیصلہ فرما چکے ہیں   ؎
رضینا قسمۃ الجبار فینا
لنا علم وللجھال مال
کہ ہم حق تعالیٰ کی اس تقسیم پر راضی ہیں کہ ہم کو علم دیا جائے اور جہال کو مال ۔ شاید اس پر کوئی صاحب یہ کہیں کہ حضرت علی ؓ نے یہ تقسیم کیسی کی کہ خالی علم پر راضی ہوگئے ۔ کچھ علماء کے لیے مال کا بھی تو حصہ رکھ لیتے ۔ یہ اعتراض ایسا ہی ہے جیسے ہمارے استاد علیہ الرحمۃ پر بعض لوگوں نے کیا تھا ۔ جب مدرسہدیوبند کی بنیاد قائم ہوئی تو بعض لوگوں نے کہنا شروع کیا کہ کالج علیگڑھ کے تعلیم یافتہ تو سرکاری عہدے حاصل کریں گے ۔ یہ دیوبندکے پڑھے ہوئے کیا کرکے کھائیں گے ؟ یہ اعتراض سن کر حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب نے حق تعالیٰ سے دعا کی کہ مدرسہ دیوبند کے طلباء کے واسطے معاش کا کچھ انتظام کر دیا جائے وہاں سے بذریعہ الہام کے جواب میں ارشاد ہوا 
Flag Counter