Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

8 - 38
ولذت سے آشنا کرنے والا اور درمحبوب حقیقی تک پہنچانے والا ہوتا ہے   ؎
درس شال آشوب وچرخ وزلزلہ
نے زیادات است وباب وسلسلہ
لیکن چوں کہ اہل اللہ حق تعالیٰ کی صفت کُلَّ یَوْمٍ ھُوَفِیْ شَأْنٍ 1؎  کے بھی مظہر ہوتے ہیں لہٰذا اس صفت کی تجلی سے ان کی کیفیات ظاہرہ وہ باطنہ،ان کی دعوۃ الی اللہ ان کے کلام مؤثر کو بھی ہر لخطہ ایک نئی شان نئے عنوان اور نئے انداز عطا ہوتے ہیں جس کو حضرت والا نے اپنے ایک شعر میں فرمایا ہے     ؎
وہ خمر کہن تو قوی تر ہے لیکن 
نئے جام ومینا عطا ہورہے ہیں
اور مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا      ؎
کیف میں تونے ڈوب کر چھیڑی جو داستان عشق
قابو  رہا   نہ  ضبط  پر  رونے   لگا   میں  داد   میں
لہٰذا اس چھوٹی سی مجلس میں تقویٰ کی اہمیت اور قرآن پاک میں موجود انعامات اور اِجْتِنَابْ عَنِ الْمَعَاصِیْ کے لئے استعمال ہمت کا معیار اصلاح نفس کے  طریقے اور دیگر مضامین عالیہ جس شان سے بیان ہوئے وہ اس حقیقت کا مظہر ہے      ؎
یہ وہ برسات ہے جس کا کوئی موسم نہیں ہوتا
مجلس کے اختتام پر جملہ احباب نے اس بیان کے جلد شایع ہونے کی تمنا ظاہر کی اور حضرت والا نے اس کے لئے دعا بھی فرمائی۔اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ جس نے اپنے فضل خاص سے احقر کو توفیق عطافرمائی اور چار گھنٹہ میں سحری کے وقت تک تین چوتھائی بیان ٹیپ سے نقل کرلیا گیا جو الحمدللہ! اگلے دن مکمل ہوگیا اور دوسرے دن مرتب کرکے کمپوزنگ2؎   کے 
_____________________________________________
1 ؎   الرحمٰن:29
2 ؎   پہلی اور دوسری اشاعت کمپیوٹر کی کمپوزنگ سے ہوئی اس کے بعد اس کی کتابت جناب محمد علی زاہدؔ نے کی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter