Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

16 - 38
وارثین آکر انتقام نہ لیں۔۲)خوف افشائے راز۔ ہر وقت ڈرتے رہتے ہیں کہ میرا یہ راز کہیں آؤٹ نہ ہوجائے، کسی کو پتا نہ چل جائے۔ حضرت نے یہ تو علمی تفسیر فرمائی ہے، اب میں طبی تفسیر کرتا ہوں۔
بدنظری کے طبی نقصانات
ایک بدنظری سے کئی مرض پیدا ہوجاتے ہیں۔ اگرچہ ایک سیکنڈ کی بدنظری ہو، دل کو ضعف ہوجاتا ہے، فوراً کشمکش شروع ہوجاتی ہے کہ نہیں؟ اِدھر سے کش ہے اُدھر دیکھ رہا ہے کہ کوئی دیکھ تو نہیں رہا ہے، اس کشمکش سے قلب میں ضعف پیدا ہوتا ہے اور گندے خیالات سے مثانہ کے غدود متورم ہوجاتے ہیں جس سے اس کو بار بار پیشاب لگتا ہے اور اعصاب ڈھیلے ہوجاتے ہیں، جس سے دماغ کمزور اور نسیان پیدا ہوتا ہے، ہر عصیان سببِ نسیان ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ہر نافرمانی سے قوتِ دماغ اور حافظہ کمزور ہوجاتا ہے، بھول کی بیماری پیدا ہوجاتی ہے اور اس کا علم بھی ضایع ہوجاتا ہے اور گردے بھی کمزور ہوجاتے ہیں، سارے اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ یوں سمجھ لیجیے کہ زلزلہ میں کیا ہوتا ہے، جب کہیں زلزلہ آتا ہے تو عمارت کمزور ہوجاتی ہے یا نہیں؟ تو گناہ نفس و شیطان کی طرف سے زلزلہ ہوتا ہے اور جو اپنے کو گناہ سے بچاتے ہیں، اچانک نظر پڑی اور فوراً ہٹالیا تو بھی دل میں زلزلہ آتا ہے، جھٹکا لگتا ہے مگر گناہ کرنے کے زلزلہ پر لعنت برستی ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے عذاب کے مزید لات لگتے ہیں۔
قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے
اور گناہ سے بچنے میں دل پر جو زلزلہ محسوس ہوتا ہے اور تکلیف ہوتی ہے اس پر        اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ اگر تم ہماری نافرمانی سے بچوگے، نظر ہٹاؤگے تو تمہارے دل پر جو زلزلہ آئے گا اس کی تعمیر ہمارے ذمہ ہے۔ حلاوتِ ایمانی کے مٹیریل سے ہم تمہارے دل کی تعمیر کریں گے۔ اگر تم نے نظر کو بچالیا اور حرام خوشی کو مجھ پر فدا کردیا، حرام خوشی حاصل نہیں کی اور مجھ کو خوش کرلیا تو تمہارے دل میں جو صدمہ و غم آئے گا اور اس سے جو تمہارا دل شکستہ ہوجائے گا، اس کی تعمیر ہمارے ذمہ ہے اور کس چیز سے ہم تعمیر کریں گے، اس کا مادّہ کیا ہوگا؟ دنیا میں جہاں زلزلہ آتا ہے تو اس علاقہ کو حکومت آفت زدہ قرار دیتی ہے، مال گزاری اور ٹیکس 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter