Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

13 - 38
فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب
فرشتے جانتے ہی نہیں کہ گناہ کیا چیز ہے؟ ان کے اندر صلاحیت ہی نہیں کہ وہ اس کو سمجھ لیں، اسی لیے پیغمبر انسان بھیجا جاتا ہے تاکہ اُمت کے تمام تقاضاہائے بشریت کو سمجھ سکے۔ فرشتے چوں کہ تقاضائے بشریت کے سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتے، اس لیے اصلاحِ نفوسِ بشریہ کے قابل نہیں ہوتے، ان کو نبی نہیں بنایا جاتا لہٰذا اللہ تعالیٰ نے ہم کو اس لیے بھیجا ہے کہ تمہارے نفس میں تقاضے ہوں، تم ان کو روکو اور غم اُٹھاؤ تاکہ میدانِ محشر میں پیش کرسکو کہ ہم نے آپ کے لیے بڑے غم اُٹھائے ہیں۔ اللہ تعالیٰ پوچھیں کہ کیا لائے ہو تو کہہ سکو اے اللہ! گناہ کے بڑے تقاضے تھے، پریشان کرتے تھے لیکن آپ کو خوش کرنے کے لیے ہم نے آپ کے راستہ میں بڑے غم اُٹھائے ہیں۔ داغِ دل پیش کرو    ؎
میں نے لیا ہے داغِ دل کھوکے بہارِ زندگی
اِک گل تر کے واسطے  میں نے چمن  لٹادیا
مولوی کوئی ہیجڑا مخنث نہیں ہوتا، وہ تقویٰ کی برکت سے بہت طاقت ور ہوتا ہے لیکن اللہ کے لیے صبر کرتا ہے ؎
توڑ  ڈالے  مہ  و  خورشید  ہزاروں  ہم  نے
تب کہیں جا کے  دکھایا  رُخِ  زیبا  مجھ   کو
اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟
میں کہتا ہوں کہ اصلی سالک اور اللہ کا سچا عاشق وہی ہے جو اللہ کے راستہ کا غم اُٹھانا جانتا ہو اور غم اُٹھانے کی ہمت رکھتا ہو۔ خالی نفل پڑھ لینا، نفلی حج و عمرہ کرلینا یہ کمال نہیں ہے، کمال یہ ہے کہ زبردست نمکین شکل سامنے آجائے اور نظر اُٹھاکر نہ دیکھے اور غم اُٹھالے چاہے کلیجہ منہ کو آجائے۔ اگر کلیجہ منہ کو آنے کی مشق ہوجائے اور حسینوں سے نظر بچانے کی توفیق ہوجائے تو ان شاء اللہ اس کو نسبتِ صحابہ نصیب ہوگی۔ ابھی اس کی دلیل پیش کرتا ہوں، کیوں کہ علماء موجود ہیں اس لیے قرآن پاک سے دلیل پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter