Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

35 - 38
اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر
اور ان آیتوں کا مراقبہ رکھیے۔ (۱) جب بھی کسی حسین کی طرف میلان ہو فوراً کہیے فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا اے ظالم! تیری زندگی اور حرام خوشیوں کو اللہ تلخ کردے گا کیا دیکھتا ہے ادھر۔ اللہ جس کی زندگی کو تلخ کرے وہ شیرینی پاسکتا ہے؟ ذرا اعلان بھی تو دیکھو کہ کس کا ہے؟ فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا30؎ پھر ان شاء اللہ نظر ہٹ جائے گی اور سڑکوں پر کسی عورت کو دیکھنے کا وسوسہ بھی آئے تو فوراً اٰمَنْتُ بِاللہِ وَرُسُلِہٖ پڑھیے۔ میں ایمان لایا اللہ پر اور اس کے رسولوں پر۔ یہ وساوس کو دفع کرنے کے لیے عجیب ہے۔
(۲)اور اس آیت کا مراقبہ رکھیے فَلَنُحْیِیَنَّہٗ حَیٰوۃً طَیِّبَۃً  کہ اے         بے وقوف نفس! اگر تجھے مزا ہی چاہیے تو چل تسبیح پڑھ، اعمال صالحہ کر اورفَلَنُحْیِیَنَّہٗ حَیٰوۃً طَیِّبَۃً31؎  کا وعدہ لے لے اور اگر تو نفس کے کہنے پر چلتا ہے تو دیکھ لے فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا کی تلوار سر پر لٹکی ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا یہ اعلان ہے۔ دیکھو! کیسی تلوار ہے کہ تمہاری زندگی کو ہم تلخ کردیں گے۔ تم طرح طرح کی مکاریوں سے میرے بندوں یا بندیوں کو فریب اور دھوکا دے کر مرنڈا اور سموسے کھلا کھلاکر پھنساتے ہو، ہم تمہارے اس مکرو فریب اور تدبیروں کے ٹاٹ میں اپنے قہر و غضب کی آگ بھی لگانا جانتے ہیں۔ تم میرے بندے بندیوں کو دھوکا دیتے ہو، ان کی آبرو لوٹتے ہو، شرم نہیں آتی کہ بایزید بسطامی کی شکل میں ننگِ یزید بنا ہوا ہے، نالائق۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی چمگادڑ پیشاب پاخانہ کی نالی چوستا ہے تو مجھے کوئی تعجب نہیں۔ مجھے تو تعجب ان لوگوں پر ہے جو صالحین کی وضع میں ہیں اور بزرگوں کے صحبت یافتہ ہیں۔ آہ! کس انداز سے فرمایا ہے۔ سنیے  ؎
گر   خفاشے   رفت  در  کور و  کبود
اگر چمگادڑ گندی جگہ جاتا ہے اور نالی میں پیشاب چوستا ہے تو تعجب نہیں   ؎
بازِ  سلطان  دیدہ  را  بارے  چہ  بود
_____________________________________________
30 ؎  طٰہٰ:124
31 ؎  النحل:97
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter