Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

18 - 38
و تسبیحات و اشراق و اوّابین سے تم نے حق محبت ادا کیا اور یہ حق عظمت ادا کررہا ہے۔
گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے
گناہ سے بچنا اللہ تعالیٰ کی عظمت کا حق ہے۔ اس پر بھی دلیل پیش کرتا ہوں۔       اللہ تعالیٰ نے فرمایا اِسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡ12؎   اپنے رب کو راضی کرو، جلدی معافی مانگو۔ اس کے بعد آخر میں فرمایا کہ تم کس نالائقی سے گناہ کرتے ہو؟ تمہیں خوف نہیں آتا، میری عظمت کا خیال نہیں آتا،مَا  لَکُمۡ لَا تَرۡجُوۡنَ لِلہِ  وَقَارًا13؎  دیکھیےاِسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡسے اس کا کیسا ربط ہے۔ اِسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡسے اس آیت کا ربط ہے کہ اپنے رب کو راضی کرو اور تم لوگوں نے جب گناہ کیا تو اس وقت تمہیں میری عظمت کا خیال نہیں آیا۔ مَالَکُمْ کیا ہوگیا تمہیں لَاتَرْجُوْنَ لِلہِ وَقَارًا اللہ کے وقار اور اللہ کی عظمت کا تمہیں احساس نہیں ہوتا کہ کتنے بڑے مالک کو تم ناراض کررہے ہو۔ یہ دلیل مجھے اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا ہوئی، میں نے کسی کتاب میں نہیں دیکھا، تلاوت کرتے کرتے فوراً اس آیت پر دل میں آیا کہ سبحان اللہ! ہمارے اکابر نے جو فرمایا کہ عبادت اللہ کی محبت کا حق ہے اور گناہ سے بچنا اللہ تعالیٰ کی عظمت کا حق ہے، اس کی دلیل یہ آیت ہے۔
اب بتائیے کہ گناہ اچھی چیز ہے یا خراب چیز؟ (حاضرین نے عرض کیا کہ خراب چیز ہے۔ جامع) تو خراب چیز کو جلد چھوڑنا چاہیے یا دیر سے؟ (عرض کیا گیا کہ جلد چھوڑنا چاہیے۔ جامع) لہٰذا جب خود اقرار ہے تو گناہوں کو جلدی چھوڑنا چاہیے۔ انعام کیا ملے گا؟
تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی
آپ کے سب کام آسان ہوجائیں گے: 
وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللہَ  یَجۡعَلۡ لَّہٗ  مِنۡ  اَمۡرِہٖ یُسۡرًا﴿۴﴾14؎
اللہ تعالیٰ اپنے حکم سے سب کام آسان کردیں گے۔
_____________________________________________
12 ؎   نوح:10
13 ؎   نوح : 13
14 ؎   الطلاق:4
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter