Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

24 - 38
ہوئے مجرمانہ طور پر الگ ہوتے ہیں، کوئی رخصت ہوتے وقت سلام بھی نہیں کرتا، کوئی یہ نہیں کہتا کہ اچھا! حضرت دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔ کیوں؟ اس لیے کہ شیطان شیطان سے دعا نہیں کراتا، دونوں سمجھ گئے کہ ہم دونوں نالائق ہیں۔
اور تقویٰ کی کیا شان ہے؟ اگر کسی نے ایک طرفہ اپنے کو گناہ کے لیے پیش کیا اور دوسرا بھاگا تو اس کو سمجھتا ہے کہ ہاں! یہ متقی ہے۔ تقویٰ سے اللہ تعالیٰ دونوں جہاں میں عزت دیتا ہے،یہاں تک کہ ہندو اور کافر بھی عزت کرتا ہے، کہتا ہے کہ بھائی! یہ بڑا پرہیزگار اور سادھو آدمی ہے اور جو حرام نظر ڈالتا ہے اس کو کہتا ہے کہ یہ سادھو نہیں سوادھو ہے یعنی سواد لیتا ہے، حرام لذت لیتا ہے، ہندو بھی ایسے کو گالیاں دیتا ہے۔
تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج
تقویٰ کا آٹھواں انعام سب سے بڑا انعام ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اگر تم تقویٰ سے رہوگے تو ہم تمہاری غلامی کے سر پر اپنی دوستی کا تاج رکھ دیں گے یعنی تم کو ولی اللہ بنالیں گے اِنۡ  اَوۡلِیَآؤُہٗۤ  اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ25؎  اللہ کا ولی بن کر مرنا  فائدہ مند ہے یا گناہ گار اور فاسق ہوکر مرنا؟ اور متقی ہوکر پھر کچھ دن جیو بھی تاکہ اللہ کی ولایت اور دوستی کا صحیح مزا دنیا سے لے کر جاؤ اللہ کے یہاں۔ یہ کیا کہ آج ولی اللہ ہوئے اور روح قبض ہوگئی، بے شک خاتمہ تو اچھا ہوا لیکن تم نے دنیا کی زندگی میں اللہ کی دوستی کا مزا کہاں چکھا؟  ولی ہوتے ہی تمہارا انتقال ہوگیا اور یہ دعا کرو کہ اللہ ولایت بھی دے، نسبتِ صدیقین دے یعنی ولایتِ صدیقیت کا اعلیٰ مقام اور پھر اس میں جینا بھی نصیب فرما، میں جانوں بھی تو کہ آپ کے دوستوں کو کیا کیا ملتا ہے اور کیا مزا آتا ہےآپ کا نام لینے میں اور آپ کی محبت میں کیا لطف آتا ہے؟ آپ کی محبت میں جینے کا کیا لطف ہے؟
تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ  سیئات
تقویٰ کا ایک انعام سیئات اور بُرے اعمال کا کفارہ ہے:
_____________________________________________
25 ؎   الانفال:34
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter