Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

19 - 38
تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج
وَ  مَنۡ یَّتَّقِ اللہَ  یَجۡعَلۡ لَّہٗ  مَخۡرَجًا 15؎
اس کو اللہ تعالیٰ مصیبت سے جلد نکال دیں گے۔اس کو مصائب سے مخرج اور ایگزٹ (Exit) جلد ملے گا۔ 
تیسرا انعام۔ بے حساب رزق
وَّ یَرۡزُقۡہُ  مِنۡ حَیۡثُ لَا یَحۡتَسِبُ16؎
اللہ ایسے راستہ سے اس کو روزی دے گا جہاں سے اس کو گمان بھی نہیں ہوگا۔ 
تقویٰ بے خسارہ کی تجارت ہے، یہ اللہ تعالیٰ سے تجارت ہے، بے خسارہ کی ہے اور سود بھی نہیں۔ دنیا میں اگر کسی سے تجارت کرو اور خسارہ کی ضمانت لے لو کہ بھئی نقصان کے ہم ساتھی نہیں ہیں تو سود ہوجائے گا جو حرام ہے لیکن اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یہ قانون بندوں کے لیے ہے کہ وہ آپس میں ایسی تجارت نہ کریں، اگر تم تقویٰ سے رہو تو میں ایسی تجارت کی ضمانت لیتا ہوں کہ ہم تم کو رزق دیں گے اور بے حساب دیں گے اور اس میں سود بھی نہیں ہوگا، تقویٰ میں نفع ہی نفع ہے، اس میں کبھی خسارہ نہیں ہے، ہماری طرف سےکبھی وعدہ خلافی نہیں ہوتی۔ اگر وعدہ پورا ہونے میں کبھی تاخیرنظر آئے تو سمجھ لو کہ تم نے کہیں نالائقی کی ہے، تمہارے تقویٰ میں کمی آگئی     ؎
یہ   اعمالِ   بد   کی   ہے   پاداش   ورنہ
کہیں  شیر بھی جوتے جاتے ہیں ہل  میں
متقی آدمی کو کبھی پریشانی نہیں آسکتی، جب کبھی پریشانی آئے تو جائزہ لو، کہیں آنکھ نے غلطی کی ہوگی، کہیں کان نے، کہیں دل نے گندے خیالات پکائے ہوں گے، خیانت عینیہ ہوئی ہو یا خیانت صدریہ۔ بعضے لوگ خیانت عینیہ (نگاہوں کی خیانت، بدنظری) سے توبہ کرلیتے ہیں 
_____________________________________________
15 ؎   الطلاق:2
16 ؎   الطلاق: 3
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter