تقوی کے انعامات |
ہم نوٹ : |
|
اللہ پُرلطف اور مزے دار زندگی دے گا ورنہ بغیر تاکید کے بھی اللہ تعالیٰ کا کلام انتہائی مؤکد ہے۔ آہ! یہ ہماری نالائقی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اتنا اہتمام فرمایا۔ تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام اور ساتواں انعام کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ اس کو عزت و اکرام بھی عطا فرماتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم نے تمہارے جو خاندان و قبائل بنائے ہیں: وَ جَعَلۡنٰکُمۡ شُعُوۡبًا وَّ قَبَآئِلَ 23؎سیّد، شیخ، مغل، پٹھان یہ خاندان اور قبیلے جو ہیں ان کا مقصد خالی لِتَعَارَفُوۡا ہے۔ عزت ان میں نہیں ہے، یہ اس لیے ہیں کہ تعارف ہوجائے لیکن اسی کے بعد ہے: اِنَّ اَکۡرَمَکُمۡ عِنۡدَ اللہِ اَتۡقٰکُمۡ ؕ 24؎ معزز وہی لوگ ہیں جو تقویٰ سے رہتے ہیں۔ ایک سیّد بدمعاش ہے، شرابی ہے، زنا کرتا ہے اور ایک جولاہا ہے جو تقویٰ سے رہتا ہے، بتاؤ! کون افضل ہے؟ ایک کالے رنگ والا ہے لیکن اللہ کا ولی ہے اور ایک سفید گوری چمڑی والا انگریز ہے، چاہے مسلمان بھی ہو لیکن شراب اور زنا نہیں چھوڑتا تو وہ کالا حبشی اللہ کا ولی ہے، اس کے پیر دھوکر پی لو، چمڑی سے کچھ نہیں ہوتا ؎ نہ گوری سے مطلب نہ کالی سےمطلب پیا جس کو چاہیں سہاگن وہی ہے جس کو اللہ پیار کرلے وہی سہاگن ہے، قسمت والا ہے۔ تقویٰ کا یہ ساتواں انعام ہے اکرام۔ دنیا میں بھی تقویٰ والا معزز رہتا ہے، ہر آدمی اس سے دعا کراتا ہے اور جن لوگوں نے اپنے نفس کی اصلاح نہیں کی چاہے وہ صورتاً فرشتے رہے ہوں، گناہ میں مبتلا ہوگئے۔ تو جس سے گناہ ہوجاتا ہے کوئی اس سے دعا کراتا ہے؟ آپس میں گناہ کرنے والے دونوں بغیر سلام ایک دوسرے سے رخصت ہوتے ہیں۔ یہ بہت اہم بات بتارہا ہوں۔ اگر کوئی شخص کسی حسین اور معشوق سے گناہ کرلے تو اس وقت دونوں سلام کے بغیر دل میں ایک دوسرے پر لعنت بھیجتے _____________________________________________ 23 ؎الحجرٰت:13 24 ؎الحجرٰت:13