Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

23 - 38
اللہ پُرلطف اور مزے دار زندگی دے گا ورنہ بغیر تاکید کے بھی اللہ تعالیٰ کا کلام انتہائی مؤکد ہے۔ آہ! یہ ہماری نالائقی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اتنا اہتمام فرمایا۔ 
تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام
اور ساتواں انعام کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ اس کو عزت و اکرام بھی عطا فرماتے ہیں۔      اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم نے تمہارے جو خاندان و قبائل بنائے ہیں: 
وَ جَعَلۡنٰکُمۡ شُعُوۡبًا وَّ قَبَآئِلَ  23؎
 سیّد، شیخ، مغل، پٹھان یہ خاندان اور قبیلے جو ہیں ان کا مقصد خالی لِتَعَارَفُوۡا  ہے۔ عزت ان میں نہیں ہے، یہ اس لیے ہیں کہ تعارف ہوجائے لیکن اسی کے بعد ہے: 
اِنَّ  اَکۡرَمَکُمۡ  عِنۡدَ اللہِ  اَتۡقٰکُمۡ ؕ 24؎
معزز وہی لوگ ہیں جو تقویٰ سے رہتے ہیں۔ ایک سیّد بدمعاش ہے، شرابی ہے، زنا کرتا ہے اور ایک جولاہا ہے جو تقویٰ سے رہتا ہے، بتاؤ! کون افضل ہے؟ ایک کالے رنگ والا ہے لیکن اللہ کا ولی ہے اور ایک سفید گوری چمڑی والا انگریز ہے، چاہے مسلمان بھی ہو لیکن شراب اور زنا نہیں چھوڑتا تو وہ کالا حبشی اللہ کا ولی ہے، اس کے پیر دھوکر پی لو، چمڑی سے کچھ نہیں ہوتا  ؎
نہ  گوری سے مطلب  نہ  کالی سےمطلب
پیا   جس   کو   چاہیں    سہاگن    وہی     ہے
جس کو اللہ پیار کرلے وہی سہاگن ہے، قسمت والا ہے۔ تقویٰ کا یہ ساتواں انعام ہے اکرام۔ دنیا میں بھی تقویٰ والا معزز رہتا ہے، ہر آدمی اس سے دعا کراتا ہے اور جن لوگوں نے اپنے نفس کی اصلاح نہیں کی چاہے وہ صورتاً فرشتے رہے ہوں، گناہ میں مبتلا ہوگئے۔ تو جس سے گناہ ہوجاتا ہے کوئی اس سے دعا کراتا ہے؟ آپس میں گناہ کرنے والے دونوں بغیر سلام ایک دوسرے سے رخصت ہوتے ہیں۔ یہ بہت اہم بات بتارہا ہوں۔ اگر کوئی شخص کسی حسین اور معشوق سے گناہ کرلے تو اس وقت دونوں سلام کے بغیر دل میں ایک دوسرے پر لعنت بھیجتے 
_____________________________________________
23 ؎   الحجرٰت:13
24 ؎   الحجرٰت:13
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter