Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

30 - 38
اس وقت کیسی دعا مانگے گا؟ کس دردِ دل سے گڑ گڑائے گا؟
شیطان کی پُرفریب تجارت
بدنظری، اَمرد پرستی، حسن پرستی نجاست اور غلاظت پرستی ہے کیوں کہ ان سب چیزوں کا آخری انجام گندا مقام ہے کیوں کہ شیطان کا نمونہ جس کو انگریزی میں سیمپل (sample) کہتے ہیں، گال اور آنکھیں ہیں لیکن آخر میں پیشاب اور پاخانہ کے مقام میں دھکیل دیتا ہے۔ مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس ظالم تاجر کا نمونہ اور سیمپل اچھا ہو لیکن بعد میں مال خراب دیتا ہو تو تم اس سے سودا نہیں خریدتے لیکن افسوس! شیطان کے چکر میں بارہا آتے رہتے ہو، بارہا تم کو گندے مقامات میں دھکیل چکا اور عزتِ سادات و عزتِ مشایخ تباہ کرچکا لیکن پھر بھی شیطان سے سودا لینا نہیں چھوڑتے ہو۔ میں انگریزی میں لوگوں کو لندن وغیرہ میں سمجھاتا ہوں کہ شیطان پہلے سیمپل(sample) دکھاتا ہے، پھر پل (pull) کرتا ہے، وہاں دروازوں پر پل(pull) اور پُش (push) لکھا ہوتا ہے یعنی دروازہ اپنی طرف کھینچو اور دھکّا دو،اس پر میں سبق دینے کے لیے یہ کہتا ہوں کہ دیکھو! شیطان پہلے حسینوں کا سمپل دکھاتا ہے، سیمپل دکھاکر پل (pull) کرتا ہے اور پُل پر لے جاکر پھر نیچے پش (push) کرتا ہے اور انسان کہاں سے کہاں گندے مقام پر پڑا ہوتا ہے؟ بار بار کی رُسوائیوں کے بعد جس کو اپنے حال پر رحم نہ آئے اس پر یہی شعر پڑھا جائے گا جو حاجی صاحب  رحمۃ اللہ علیہ  پڑھتے تھے   ؎
روتی   ہے  خلق   میری  خرابی  کو  دیکھ  کر
روتا  ہوں میں کہ  ہائے  مری  چشم  تر  نہیں
ایسی ایسی ذلتیں اس خبیث بیماری میں لوگوں کی ہوتی ہیں کہ پتا نہیں فرشتے بھی رو پڑتے ہوں، آسمان و زمین بھی رو پڑتے ہوں لیکن جب انسان کا دل سخت ہوجاتا ہے تو اس کو رونا بھی نہیں آتا، آنسو بھی اس کے خشک ہوجاتے ہیں، اس لیے عرض کرتا ہوں کہ گناہ چھوڑنے کے لیے پہلے خود ہمت کو استعمال کیجیے، پھر استعمال ہمت کی دعا مانگیے اور اللہ والوں سے ہمت کے لیے دعا کرائیے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter