Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

32 - 38
فائرنگ کبھی غلط نہیں ہوسکتی۔ اللہ تعالیٰ پناہ میں رکھیں ہم سب کو اپنے انتقام سے؎
یا کریم  العفو  ستار  العیوب
انتقام از ما مکش اندر  ذنوب
اے معافی دینے والے کریم مالک! اور ہمارے عیبوں کو چھپانے والے! آپ ہمارے گناہوں پر ہم سے کبھی انتقام نہ لیجیے۔ ایمان کی قیمت کو سوچئے، اللہ کی عظمت کو سوچئے، ایس پی کا پستول تو جان ہی لے سکتا ہے، آدمی کے خوف سے ہم نظر بچاتے ہیں، سوچئے! اللہ تعالیٰ کی نظر ہماری نظر پر ہے، ہماری نظر غلط جگہ پڑرہی ہے اور ہماری نظر پر ان کی نظر ہے۔ اس بے حیائی کی کوئی حد ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری نظر پر نظر جمائے ہوئے ہیں اور ہماری نظر کسی لڑکی یا لڑکے پر ہے۔ بولیے! یہ نظر بے حیا ہے یا نہیں، بے غیرت ہے یا نہیں؟ واللہ! کہتا ہوں کہ اگر ہم لوگوں پر اللہ تعالیٰ کا حلم و کرم نہ ہوتا تو اے خدا! ہم میں سے کوئی زندہ نہ ہوتا، آج زمینیں دھنس گئی ہوتیں اور ہم لوگ دھنسادیے جاتے،یہ حق تعالیٰ کا حلم و کرم ہے جس کے صدقہ میں ہم زندہ ہیں اور بزرگوں کے تعلق سے دعا و استغفار و توبہ کی توفیق ہورہی ہے۔
تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے
لیکن سن لیجیے کہ جو مزا تعلق مع اللہ کے اس مقام پر ہے کہ ایک سانس بھی ہم ان کو ناراض نہ کریں اور ہر سانس اللہ پر فدا کردیں تو زندگی کی اس لذت کو کیا کہوں؟ سارا عالَم نہیں سمجھ سکتا کہ اس میں کیا مزا ہے۔ جس کو اپنی زندگی فدا کرنے کا اس درجہ جذبہ حاصل ہوجائے کہ اے خدا! میری زندگی کی ہر سانس آپ پر فدا ہو اور ہم ایک سانس بھی آپ کو ناراض کرنے سے آپ کی پناہ چاہتے ہیں، بس یہ مقام اولیائے صدیقین کا ہے۔ مسجد کے گوشہ میں یا روضۂ مبارک پر یا بیت اللہ کے ملتزم پر ولی اللہ بن جانا کمال نہیں ہے، کمال یہ ہے کہ آپ حسینوں کے سامنے بھی ولی اللہ رہیں۔ تب سمجھ لیں     ؎
شکر  ہے  دردِ دل  مستقل  ہوگیا
اب تو شاید مرا دل بھی دل  ہوگیا
ملتزم پر تو فاسق و بدمعاش بھی رولیتا ہے اور یہ رونا بھی اس کے لیے مبارک ہے کہ پچھلی کی تو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter