Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

15 - 38
پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اگر تم سب تقویٰ سے رہوگے تو ہم تمہارے سب کام آسان کردیں گے۔ وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللہَ  یَجۡعَلۡ لَّہٗ  مِنۡ  اَمۡرِہٖ یُسۡرًا8؎  ہم اپنے  حکم سے اس کے سب کام آسان کردیں گے۔ کیوں صاحب! یہ نعمت نہیں ہے کہ انسان کے سب کام آسان ہوجائیں؟
ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے
گناہ سے ہمارے کام آسان ہوتے ہیں یا مشکل؟(حاضرین نے عرض کیا کہ مشکل۔ جامع) خود گناہ مشکل ہے۔ خود گناہ اتنا مشکل ہے کہ انسان اس کے لیے کتنی تدبیریں کرتا ہے، چھپاتا ہے وَکَرِہْتَ اَنْ یَّطَّلِعَ عَلَیْہِ النَّاسُ9؎  ہر وقت ڈرتا رہتا ہے کہ کہیں لوگوں کو خبر نہ ہوجائے اور صحت بھی خراب ہوجاتی ہے، ہر گناہ سے صحت کو نقصان پہنچتا ہے، دل کمزور ہوجاتا ہے کیوں کہ مخلوق کا خوف ہوتا ہے تاکہ کوئی جان نہ جائے۔
مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر
مَعِیْشَۃً ضَنْکًا 10؎  کی تفسیر یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں اپنے نافرمانوں کو جو مجھ کو ناخوش کرکے حرام خوشیاں دل میں امپورٹ کررہے ہیں میں ان کی زندگی کو تلخ کردیتا ہوں اور ان کی حرام خوشیوں کے ٹاٹ میں آگ بھی لگادیتا ہوں۔ میں واللہ! قسم کھاکر کہتا ہوں کہ کوئی بھی نافرمان ظالم ثابت نہیں کرسکتا کہ وہ آرام سے ہے۔ ان کی صورتوں پر لعنتیں برستی ہیں، قلب پر اتنے عذاب ہوتے ہیں کہ جس کی حد نہیں۔ تھوڑی دیر کے لیے حرام مزے لے لیتے ہیں، اس کے بعد دل پر عذاب اور بے چینی کے جوتے پڑتے رہتے ہیں۔ حکیم الامت نے مَعِیْشَۃً ضَنْکًا کی تفسیر فرمائی کہ گناہ گاروں کی زندگی کس طرح سے تلخ ہوتی ہے:۱)انتقام سے ڈرتے رہتے ہیں کہ جس کے ساتھ گناہ کررہا ہوں کہیں اس کے 
_____________________________________________
8 ؎   الطلاق : 4
9 ؎   صحیح مسلم:314/4باب تفسیر البر والاثم،ایج ایم سعید
10 ؎   طٰہٰ:124
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter