تقوی کے انعامات |
ہم نوٹ : |
|
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَتَّقُوا اللہَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ فُرۡقَانًا وَّ یُکَفِّرۡ عَنۡکُمۡ سَیِّاٰتِکُمۡؕ 26؎ یعنی جو خطائیں اور لغزشیں اس سے سرزد ہوتی ہیں دنیا میں ان کا کفارہ اور بدل کردیا جاتا ہے یعنی اس کو ایسے اعمالِ صالحہ کی توفیق ہوجاتی ہے جو اس کی سب لغزشوں پر غالب آجاتے ہیں۔ 27؎ تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت تقویٰ کے انعامات میں سے ایک انعام آخرت میں مغفرت اور سب گناہوں، خطاؤں کی معافی ہے: یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَتَّقُوا اللہَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ فُرۡقَانًا وَّ یُکَفِّرۡ عَنۡکُمۡ سَیِّاٰتِکُمۡ وَ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام اب آخر میں ایک مضمون بیان کرتا ہوں جو آج صبح زندگی میں پہلی دفعہ اس تفصیل سے بیان کیا کہ اگر گناہ چھوڑنا چاہتے ہو، متقی بننا چاہتے ہو، اللہ کا ولی بننا چاہتے ہو تو تین کام کرلو اور گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ اس کا کیا معیار ہے؟ یہ مضمون آج صبح زندگی میں پہلی بار بیان ہوا جو اس وقت ان شاء اللہ تعالیٰ دوبارہ بیان کروں گا۔ (۱) ہمت کیجیے گناہ چھوڑنے کی پہلے خود ہمت کرو۔ بغیر ہمت کے کوئی کام نہیں ہوتا لہٰذا پہلے ہمت کیجیے کہ اب ہر گز یہ گناہ نہیں کروں گا۔ (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے اللہ تعالیٰ سے ہمت کی درخواست کرو کہ یااللہ! مجھے اپنی عطا فرمودہ ہمت کو استعمال _____________________________________________ 26 ؎الانفال:29 27 ؎ترجمہ و تفسیر از معارف القرآن، جلد: 4