Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

26 - 38
کرنے کی توفیق دے۔ ہمت ہوتی ہے، آدمی استعمال نہیں کرتا۔ اے خدا! آپ نے گناہ سے بچنے کی جو ہمت دی ہے اور تقویٰ کی جو طاقت دی ہے اس کو مجھے استعمال کی توفیق دے کیوں کہ اگر طاقت نہ ہوتی تو تقویٰ فرض نہ ہوتا۔ کمزور پر تقویٰ فرض کرنا ظلم ہے اور اللہ ظلم سے پاک ہے۔ معلوم ہوا کہ تقویٰ کی طاقت ہے، گناہ سے بچنے کی طاقت ہے، ہم اس طاقت کو استعمال نہیں کرتے۔ جیسے بھینس اپنے بچے کے لیے دودھ چڑھالیتی ہے، پھر لاکھ ڈنڈے لگاؤ نہیں اُتارتی۔ اسی طرح نفس اپنی حرام خواہشات کے لیے ہمت چوری کرتا ہے، گناہ سے بچنے کی پوری ہمت استعمال نہیں کرتا، کچھ چرالیتا ہے تاکہ اپنی بعض حرام خواہشات پوری کرسکے، لہٰذا اے خدا! مجھے جو ہمت آپ نے دی ہے اس کو استعمال کی توفیق دے دے۔ ہمت کو استعمال کرنے کی ہمت چاہیے۔
(۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے
خاصانِ خدا اور مقبول بندوں سے ہمت کی دعا کراؤ، اللہ تعالیٰ اپنے پیاروں کی دعا قبول کرتا ہے اور اس پر ایک خاص مضمون صبح بیان کیا تھا، اب پھر بیان کرتا ہوں۔
توبۂ نصوح کا واقعہ
مثنوی میں مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک واقعہ لکھا ہے کہ نصوح نامی ایک شخص بدکار تھا، اور بادشاہ کے محل میں عورت بنا ہوا بیگمات کی خدمت کرتا تھا، ان کے بدن کی مالش کرتا تھا۔ کتنا بڑا جرم ہے کہ گویا بادشاہ کی عورتوں کو بے عزت کرتا تھا۔ عورتیں اس کی مالش سے خوش ہوجاتی تھیں کیوں کہ مرد جب مالش کرے گا تو کتنی محبت سے کرے گا۔ ساری خادماؤں کو اس نے فیل کردیا، لیکن اس کے دل میں ندامت تھی، جنگل میں جاکر روزانہ روتا تھا کہ اے خدا! یہ حرام کاری کب تک چلے گی، کسی دن پکڑا جاؤں گا اور ایک دن مرنا بھی ہے، آپ کو کیا منہ دکھاؤں گا لہٰذا آپ مجھے اس گناہ سے چھڑادیجیے۔ ایک دن اس جنگل سے کوئی ولی اللہ گزر رہے تھے،بس اس نے صورت دیکھ کر پہچان لیا کہ یہ کوئی ولی اللہ ہے، بس ان کے قدموں سے لپٹ کر بہت رویا کہ بہت ناپاک زندگی گزار رہا ہوں، آپ خاص دعا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter