Deobandi Books

تقوی کے انعامات

ہم نوٹ :

20 - 38
لیکن دل میں پچھلے گناہوں کے مزے لیتے ہیں۔ یہ خیانتِ صدریہ ہے (سینہ کی خیانت) دونوں حرام ہیں اور دونوں کا قرآن پاک میں ذکر ہے:
یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ  الۡاَعۡیُنِ وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ﴿۱۹﴾ 17؎
لہٰذا نگاہِ چشمی کی حفاظت بھی فرض ہے اور نگاہِ قلبی کی حفاظت بھی فرض ہے یعنی دل کی نگاہ کو بھی بچاؤ، گندے خیالات بھی دل میں نہ لاؤ۔
تو آپ نے تقویٰ کے تین انعامات سنے۔ کیا چھوڑ رہے ہو اور کیا مل رہا ہے، خراب اور گندی چیز چھڑاکر کیا کیا نعمتیں دے رہے۔ ۱) سب کام میں آسانی۲) رزق بے حساب   ۳) سب مصائب سے خروج، مخرج اور ایگزٹ(Exit)۔ یہاں افریقہ کے لوگ آئے ہوئے ہیں، ان کی مادری زبان انگریزی ہے، اس لیے ایگزٹ بول رہا ہوں اور جدہ میں بھی ہر جگہ مخرج (Exit) ساتھ ساتھ لکھا رہتا ہے۔
چوتھا انعام۔ نورِ فارِق
اور تقویٰ کا چوتھا انعام کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ ایک نورِ فارق بھی عطا کرتے ہیں، ایک نور عطا کرتے ہیں جس سے بُرائی بھلائی کی تمیز رہتی ہے: 
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَتَّقُوا اللہَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ فُرۡقَانًا18؎
پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ
اور پانچواں انعام ہے کہ جو شخص تقویٰ سے رہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو نورِ سکینہ عطا کرتے ہیں۔ ہُوَ الَّذِیۡۤ  اَنۡزَلَ السَّکِیۡنَۃَ  فِیۡ  قُلُوۡبِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ19؎ جس کی وجہ سے وہ ہر وقت باخدا رہتا ہے، ایک لمحہ کو اللہ کو نہیں بھول سکتا، اگر جان بوجھ کر اللہ کو بُھلاکر کسی حسین کی طرف رغبت کرنا چاہے تو اس کو اپنی موت نظر آئے گی  ؎
_____________________________________________
17 ؎   المؤمن: 19
18 ؎   الانفال:29
19 ؎   الفتح: 4
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 7 1
3 تقویٰ کے انعامات 10 1
4 زندگی کا مقصد کیا ہے؟ 10 1
5 موت کی حیات پر وجۂ تقدیم 10 1
6 الہامِ فجور و تقویٰ کی حکمت 11 1
7 تقدیم فُجُوۡرَہَا وَ تَقۡوٰىہَا کا راز 11 1
8 تقویٰ کی تعریف 11 1
9 نفس دُشمن کے تڑپنے سے خوش ہوجائیے 12 1
10 فرشتے معصوم ہیں متقی نہیں 12 1
11 فرشتوں کے بجائے انسان کو شرفِ نبوت عطا ہونے کا سبب 13 1
12 اللہ کا سچا عاشق کون ہے؟ 13 1
13 تقویٰ کے انعامات 14 1
14 پہلا انعام۔ ہر کام میں آسانی 15 1
15 ارتکابِ گناہ خود ایک مشکل ہے 15 1
16 مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا (تلخ زندگی) کی تفسیر 15 1
17 بدنظری کے طبی نقصانات 16 1
18 قلبِ شکستہ کی تعمیر حلاوتِ ایمانی سے 16 1
19 ترکِ گناہ سے جو قرب عطا ہوتا ہے اس کا کوئی بدل نہیں 17 1
20 گناہ چھوڑنا حق عظمتِ الٰہیہ ہے اور اس کی دلیل قرآن سے 18 1
21 تقویٰ کا پہلا انعام۔ مشکلات میں آسانی 18 1
22 تقویٰ کا دوسرا انعام۔ مصائب سے خروج 19 1
23 تیسرا انعام۔ بے حساب رزق 19 1
24 چوتھا انعام۔ نورِ فارِق 20 1
25 پانچواں انعام۔ نورِ سکینہ 20 1
26 سکینہ آسمان سے نازل ہوتا ہے 21 1
27 نورِ سکینہ رکھنے والے قلب کی مثال قطب نما کی سوئی سے 21 1
28 اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم 22 1
29 تقویٰ کا چھٹا انعام۔ پُرلطف زندگی 22 1
30 تقویٰ کا ساتواں انعام۔ عزت و اکرام 23 1
31 تقویٰ کا آٹھواں انعام۔ اللہ کی ولایت کا تاج 24 1
32 تقویٰ کا نواں انعام۔ کفارۂ سیئات 24 1
33 تقویٰ کا دسواں انعام۔ آخرت میں مغفرت 25 1
34 گناہ چھوڑنے کے لیے تین کام 25 1
35 (۱) ہمت کیجیے 25 34
36 (۲) ہمت کو استعمال کرنے کی توفیق و ہمت مانگیے 25 34
37 (۳) خاصانِ خدا سے درخواستِ دعا کیجیے 26 34
38 توبۂ نصوح کا واقعہ 26 1
39 مثنوی میں نصوح کی اضطراری دعاؤں کا عجیب انداز 27 1
40 عطائے ہمت کی دعا کس اضطرار سے مانگنی چاہیے؟ 29 1
41 شیطان کی پُرفریب تجارت 30 1
42 گناہ چھوڑنے کے لیے کتنی ہمت کرنی چاہیے؟ 31 1
43 تعلق مع اللہ کی لذت ناقابلِ بیان ہے 32 1
44 بغیرقصد اور فکر کے اصلاح نہیں ہوتی 33 1
45 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 34 1
46 اصلاحِ نفس کے لیے دو آیات میں تفکر 35 1
Flag Counter