Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2012

اكستان

57 - 65
میں حائل ہورہا ہے تو اُنہوں نے جابجا درس گاہیں قائم کرکے عربی زبان کی درس و تدریس شروع کردی اَور غیر عرب اَقوام کو ثانوی زبان کے طور پر عربی سکھانے میں سہولت کی خاطر عربی زبان کے قواعد (Grammer) کا فن اِیجاد کیا، ہمارے اِس بیان کی تصدیق اِس اَمر سے بھی ہوتی ہے کہ عربی قواعد کی مستند ترین کتابیں غیر عرب علماء کی تصنیف کردہ ہیں۔
سقوط ِبغداد کے حادثے کے بعد مسلمان سیاسی اِقتدار سے محروم ہوتے چلے گئے، یہاں تک کہ مغربی یورپ اَور خاص کر برطانیہ اَور فرانس نے فتوحات کا سلسلہ شروع کیا،اِن مُلکوں کے سیاستدانوں نے مذہب کو دُنیاوی مقاصد کے لیے اِستعمال کیا اَور اِس کی صورت یہ نکالی کہ عیسائیت کی تبلیغ کے بہانے کم ترقی یافتہ اَور پسماندہ مُلکوں میں پادری (مبشر) بھیجے اَور اُن کے پیچھے فوجوں ، جرنیلوں اَور سیاسی شاطروں نے پیش قدمی کی، پادریوں نے تبلیغ کے دَوران اَور جرنیلوں نے فوجی کارروائیوں اَور اِن کے بعد نو آبادیات میںنظم ونسق کے دَوران ایک مشترک زبان کی ضرورت  محسوس کی، برصغیر پاک وہند میں رومن اُردو، کلکتہ میں فورٹ ولیم کالج کا قیام اَورمیراَمن دہلوی کے ''باغ و بہار'' جیسے طویل اَفسانے، اَنگریز حکمرانوں کی زبان کی ضرورت کے بارے میں اِسی اِحساس کا نتیجہ ہیں۔
سترہویں صدی کے شروع تک یورپ میں لاطینی(Latin)عملی زبان کے طور پر رائج تھی۔ یورپ کے ہرحصے اَور قوم میں اِس کی دَرس و تدریس کا اِہتمام تھا، اِس طرح اِنہیں ایک ایسی زبان حاصل تھی جو اِس براعظم کے مختلف اَقوام میں افہام و تفہیم کا ذریعہ تھی۔ ایشیا، اَفریقہ اَور اَمریکہ میںفتوحات اَور نوآبادیات کے قیام نے یورپ کے مختلف مُلکوں اَور طاقتوں کے درمیان رقابت، حسد، عناد اَور مخالفت کے جذبات پیدا کردیے اَور اِس طرح یورپ سرد وگرم دونوں قسم کی خانہ جنگی کا شکار ہوگیا۔ اِس خانہ جنگی میں فتح حاصل کرنے کے لیے سیاست دانوں نے اپنے اپنے مُلک کے عوام میں نسلی اَور مُلکی برتری کا جذبہ اُبھارنے کی کوشش کی اَور ہر مُلک کے حکمرانوں نے اپنی قومی زبان کو سرکاری زبان کا درجہ دے کر لاطینی زبان(Latin) کے لیے عرصۂ حیات تنگ کردیا، اِس کا نتیجہ یہ ہوا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف اول 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اِنسان جیسے' شعور' کے بوجھ سے سب نے اِنکار کر دیا : 8 3
5 عالمی گھڑیاں خدائی نظام کے تابع ہیں : 9 3
6 آخرت میں اللہ کا دیدار نصیب ہوگا : 10 3
7 نبیوں کو ایک دُوسرے پر فضیلت نہ دینے کی حکمت : 10 3
8 ''شریعت'' و'' طریقت'' کا فرق : 14 3
9 طریقت کا کچھ اَور مطلب لینا گمراہی ہے : 15 3
10 ''نسبت'' کیا ہے : 15 3
11 بہت ریاضت کے بعد'' نسبت'' کا حصول ہوتا ہے : 15 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥١ 17 1
13 عالمی اَورملکی حالات پر دُور اَندیش تبصرہ 17 1
14 ٭ میں نے کہا : قرآنِ پاک میں ہے : 20 13
15 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 15
17 بشارت اَور رُویائے صالحہ : 23 15
18 پردہ کے اَحکام 29 1
19 زِنا اَور لواطت کے حرام ہونے کی وجہ : 29 18
20 لواطت کی حرمت : 30 18
21 پردہ میں بھی بدکاری ہوجانے کی حقیقت : 30 18
22 عورتوں کو پردہ میں رکھنے کی ایک اَور شرعی دَلیل : 31 18
23 عورت کو اَپنے چہرہ کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے نیز'' ستر'' اَور'' پردہ'' کا فرق : 32 18
24 مروجہ محفل ِمیلاد 33 1
25 بریلوی حضرات کی قیاس آرائی کا جواب : 33 24
26 قسط : ٤سیرت خلفائے راشدین 39 1
28 اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 43 1
29 صکوک سے کیا مراد ہے ؟ 44 28
30 مالی دَستاویز کی یہ تعریف 44 28
31 عالمی مجمع فقہ اِسلامی نے صکوک ِمضاربت کی یہ تعریف کی : 45 28
32 مجلس خدمات ِمالیہ اِسلامیہ نے صکوک کی یہ تعریف کی : 46 28
33 (١) صکوک کے موجودات : 46 28
34 (٢) صکوک کے عقود : 46 28
35 (٣) صکوک کا اِصدار : 46 28
36 (٤) حاملینِ صکوک : 46 28
37 (٥) تصفیہ اَور اِطفائے صکوک : 46 28
38 (٦) صکوک کا تداول : 47 28
39 (٧) اِسترداد ِصکوک : 47 28
40 (٨) تصنیف ائتمانی (Credit Rating) : 47 28
41 (٩) سندات و صکوک کے فروخت کرنے کے بازار : 47 28
42 (i) اِبتدائی بازار (Primary Market) : 47 28
43 (ii) ثانوی بازار (Secondary Market) : 47 28
44 صکوک سازی اَور صکوک کی کچھ مزید تفصیل 47 28
45 (١) بِلا واسطہ مالی اَوراق سازی : 48 28
46 (٢) بواسطہ اَثاثہ اَوراق سازی یا صکوک سازی یا تصکیک : 48 28
47 صکوک کی ضرورت اَور فائدے 49 28
48 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 54 1
49 عالمی زبان : 55 48
50 ضرورت کا اِحساس : 56 48
51 مصنوعی زبانیں : 58 48
52 بنیادی اَنگریزی : 61 48
53 اَخبار الجامعہ 63 1
54 وفیات 64 1
Flag Counter