ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2011 |
اكستان |
|
بالکل ،وہ یہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ مَلْحَمََہْ یعنی جنگ کے اَیام میں فُسْطَاطْ جومسلمین کا ہوگا یعنی مسلمانوں کی پناہ گاہ جو ہو گی وہ غُوْطَہْ میں ہوگی اِلٰی جَانِبِ مَدِیْنَةٍ غوطہ ایک جگہ ہے جو ایک شہر کے قریب ہے اُس شہر کا نام دمشق ہے یُقَالُ لَھَا دِمَشْقُ مِنْ خَیْرِ مَدَائِنِ الشَّامِ ١ بہترین شہر ہے وہ یعنی بابرکت اَور بہتر شہر ہے۔ اِسی طرح ایک اَور روایت میں آتا ہے سَیَأْتِیْ مَلِک مِّنْ مُّلُوْکِ الْعَجَمِ عنقریب آئے گا ایسا دَور کہ عجمی بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ آئے گا فَیَظْہَرُعَلَی الْمَدَائِنِ کُلِّہَا وہ غالب ہوتا چلا جائے گا تمام شہروں پر تو چنگیزیوں نے تمام علاقہ یہاں سے وہاں تک کا فتح کیا تھا لیکن دمشق پر فتح اُن کو حاصل نہیں ہوئی تو حدیث میں آتا ہے اِلَّا دِمَشْقُ ٢ لیکن دمشق پر فتح نہیں ہوگی اُس کو حاصل وہاں گویا رُک جائے گا ۔ تو اِس طرح کی چیزیں کچھ وجود میں آچکی ہیں اَور کچھ ایسی ہیں جو بعد میں آنے والی ہیں لیکن اِن جگہوں پر اِن مقامات کی فضیلت رسول اللہ ۖ نے جو بتلائی ہے وہ منقول ہے اَور یہ باب چل رہا ہے مقامات کے فضائل کا کہ اِن مقامات میں کیا کیا فضیلتیں ہیں کس جگہ برکات ہیں کس جگہ کیا ہوگا وہ بتلائی ہیں آقائے نامدار ۖ نے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہر شر سے محفوظ رکھے اَور آخرت میں آپ کا ساتھ نصیب ہو، اِختتامی دُعا ....... ١ مشکوة شریف ص ٥٨٣ ٢ ایضاً ص ٥٨٣