Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2011

اكستان

59 - 64
سے بھی پہلے (یعنی بہت مختصر مدت میں) زمین پر پہنچ جائے لیکن اگر وہ گولہ زنجیر کے  ایک سرے سے چھوڑا جائے تو چالیس سال تک مسلسل دن و رات لڑھکنے کے باوجود اِس زنجیر کی جڑ (یعنی اُس کے دُوسرے سرے تک) یا یہ فرمایا کہ اُس کی تہ تک نہ پہنچے۔'' 
ف  :  مطلب یہ ہے کہ جس زنجیر میں کافر دوزخی کو جکڑا جائے گا اگر اُس کی لمبائی کا اَندازہ لگانا چاہو تو اِس سے لگائو کہ اگر ایک سیسے کا گولہ آسمان سے چھوڑا جائے تو باوجودیکہ آسمان و زمین کے درمیان پانچ سو برس کی مسافت کے برابر فاصلہ ہے وہ گولہ بہت تھوڑی سی دیر میں زمین پر پہنچ جائے گا کیونکہ گول اَور بھاری چیز اُوپر سے نیچے کی طرف بہت جلد آتی ہے لیکن اگر وہی گولہ اُس زنجیر کے ایک سرے سے لڑھکایا جائے اَور آسمان سے زمین پر آنے والی اِسی تیز رفتاری کے ساتھ چالیس سال تک مسلسل دن و رات لڑھکتا رہے تب  بھی اُس زنجیر کے دُوسرے سرے تک نہیں پہنچ پائے گا۔ 
جہنم کے سانپ اَور بچھو کے ایک دفعہ ڈسنے کی تکلیف چالیس سال تک محسوس ہوتی رہے گی  : عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جَزْئٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  اِنَّ فِی النَّارِ حَیَّاتٍ کَاَمْثَالِ الْبُخْتِ تَلْسَعُ اِحْدٰھُنَّ اللَّسْعَةَ فَیَجِدُ حَمْوَتَھَا اَرْبَعِیْنَ خَرِیْفًا وَاِنَّ فِی النَّارِ عَقَارِبَ کَاَمْثَالِ الْبِغَالِ الْمُؤْکَفَةِ تَلْسَعُ اِحْدٰھُنَّ اللَّسْعَةَ فَیَجِدُ حَمْوَتَھَا اَرْبَعِیْنَ خَرِیْفًا۔ (مسند احمد بحوالہ مشکٰوة ص ٥٠٤)  
''حضرت عبد اللہ بن حارث بن جزء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم  ۖ  نے فرمایا  :  دوزخ میں بُختی اُونٹ کے برابر (بہت بڑے بڑے) سانپ ہیں اُن میں سے جو سانپ ایک دفعہ بھی کسی کو ڈسے گا تو وہ اُس کے زہر کی ٹیس اَور لہر چالیس سال تک پاتا رہے گا، اِسی طرح دوزخ میں جو بچھو ہیں وہ پالان بندھے خچروں کی مانند ہیں اُن میں سے جو بچھو ایک دفعہ بھی کسی کو ڈنگ مارلے گا تو وہ اُس کی لہر اَور دَرد کی شدت چالیس سال تک پاتا رہے گا۔ ''
حضرت موسٰی علیہ السلام کی بد دُعاء کی قبولیت کے آثار چالیس سال بعد ظاہر ہوئے  : قرآنِ کریم کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت موسٰی علیہ السلام نے جب فرعونیوں کے ظلم و ستم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 اہلِ مشرق میں فتنہ اَور دِلوں کی سختی : 7 3
5 اہلِ حجاز کی تعریف : 7 3
6 آواز گھٹتی بڑھتی ہے : 7 3
7 جمعہ شہروں میں ، حنفی مسلک اَور اُس کی وجہ : 8 3
8 ''نجد ''کا جغرافیہ : 9 3
9 بَحْرَیْن : 10 3
10 شدت اَور نجدی : 10 3
11 بصرہ : 10 3
12 مسئلہ رجم 11 1
13 ''حد'' کی تعریف : 21 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 23 14
16 اُسوۂ حَسَنہ یا اَخلاقِ ظاہرہ : 23 14
17 غرباء و مساکین کے ساتھ : 24 14
18 خدام کے ساتھ : 26 14
19 قسط : ٢٤ تربیت ِ اَولاد 29 1
20 صدر مملکت کی خدمت میں کھلا خط! 33 1
21 موت العَالِم موت العَالَم 38 1
22 رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حِکمت 39 1
23 قسط : ا حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 44 1
24 نام و نسب : 44 23
25 پیدائش : 44 23
26 عہد ِنبوی ۖ : 45 23
27 عہد ِصدیقی : 45 23
28 عہد ِفاروقی : 45 23
29 عہد ِعثمانی : 46 23
30 بیعت ِخلافت کے وقت حضرت علی کو مشورہ : 46 23
31 وفیات 47 1
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 48 1
33 غیر مسلموں کے ساتھ معاملات : 48 32
34 ماہِ صفرکے اَحکام اَور جاہلانہ خیالات 50 1
35 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 50 34
36 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 50 34
37 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اَور اُس کی تردید : 51 34
38 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 54 34
39 گلد ستہ اَحادیث 58 1
40 دوزخ کی دیواروں کی موٹائی چالیس برس کی مسافت کے برابر ہوگی : 58 39
41 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دَور کا ایک واقعہ : 60 39
42 بقیہ : رحمة للعالمین ۖکے لیے تعددِ اَزواج کی حکمت 61 22
43 دینی مسائل ( نذر اَور منت کا بیان ) 62 1
44 نذر کے صحیح ہونے کی شرائط : 62 43
45 نذر کے بارے میں ایک اَور ضابطہ : 63 43
Flag Counter