ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2010 |
اكستان |
|
صحیح طریقہ کار آخر میں بصدعجزو اِلحاح پاکستانی اور لیگی حضرات کی خد مت میں گزارش کرتا ہوں کہ صحیح طریقہ کا ر وہ نہیں ہے جو مسلم لیگ کے قائدِاعظم نے اختیار کر رکھا ہے بلکہ مسلم مفاد کے لیے سب سے بہتر طریق کار یہ ہے کہ تمام مسلم جماعتیں پارٹی بازی یا جماعتی برتر ی کے غیر اِسلامی تصور سے بالا تر ہو کر ایک جگہ بیٹھیں اور پھر دیانت و سنجیدگی کے ساتھ تمام پیش کردہ مسلم اِسکیموں پر غور کریں تاکہ سب مسلمان ایک نقطے پر جمع ہو کر متفقہ طور سے ایک مُسلَّم مطالبہ حکومت اَور کانگریس کے سامنے پیش کر سکیں اور کسی جماعت اور کسی پارٹی کو اِس سے اختلاف نہ ہو۔ چونکہ جمعیة علماء ہند بار بار اِس اقدام کے لیے مسلم لیگ کو خصوصیّت کے ساتھ دعوت دے چکی ہے اس لیے اَب مسلم لیگ کا فرض ہے کہ وہ اِس دعوت کو قبول کرنے کا اعلان کرے ورنہ تو ظاہر ہے کہ ہماری موجودہ حالت کا نتیجہ محض یہ ہے کہ صرف (انگریز)حکومت اِس سے فائدہ اُٹھا رہی ہے اور خدا جانے کب تک اُٹھاتی رہے گی،وہ کبھی پاکستانی حضرات کو طِفل تسلّی دیتی رہے گی اورکبھی کانگریسوں کو سراہنے لگے گی ۔ اگر میری اِس گزارش کو نیک خواہی پر محمول کرکے اِس صحیح طریق کار کو اختیار کر لیا جائے تو اگرچہ آج ہندوستان کو ڈومی نین اسٹیسٹس (درجہ نو آبادیات )سے زیادہ نہ ملے ۔مگر اِس کے بعد وہ وقت بھی جلد ہی آجائے گا جب تھوڑی سی جدوجہد سے ہمارا یہ ملک آزادیٔ کامل کی منزل تک بھی پہنچ جائے گا۔ وَاللّٰہُ یَھْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ جمعیةعلماء ہند کا فیصلہ : پورا ہندوستان ہمارا پاکستان ہے ہم ذیل میں جمعیة علمائِ ہند کے اجلاس لاہور ٤٢ء کا فیصلہ اور اُس کے بعد کی اضافہ کردہ تشریح درج کرتے ہیں تاکہ ہر ایک انصاف پسند طالب ِ حق یہ فیصلہ کر سکے کہ جمعیة علماء