ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2010 |
اكستان |
|
مخالفت کی جاتی ہے۔ اِس لیے یہ مروج رسم جائز نہیں رہی۔ (بہشتی زیور) زبردستی کا اَور عجیب قسم کا قرض : اَور عجیب بات یہ ہے کہ قرض کا قاعدہ یہ ہے کہ آدمی حاجت کے وقت اَدا کردیتا ہے اَور یہ عجیب قسم کا قرض ہے کہ خواہ حاجت ہو یا نہ ہو مقروض بنو۔ اَور پھر جس وقت اَدا کرنا چاہو اَدا نہ کر سکو۔ اگر کوئی شخص اگلے دِن نیوتہ (بیہواری لین دین) کا روپیہ اَداکرنے کے لیے جائے تو ہر گز نہ لیں۔ اَور یہ کہیں کہ ہم نے کیا آج کے لینے کے لیے واسطہ دیا تھا؟ ہمارے یہاں جب کوئی تقریب ہوگی اُس وقت دینا ۔سو احادیث میں قرض کے باب میں سخت وعید آئی ہے اِس سے مراد وہی قرض ہے جو بِلا حاجت ہو۔خواہ مخواہ بے ضرورت مقروض ہونا بے شک شارع علیہ السلام کی مرضی کے خلاف ہے۔ پھر ایک شخص حق واجب سے سبکدوش ہونا چاہتا ہے اَور اُس کو کوئی شخص گرانبار رکھنے کی کوشش کرے تو یہ اَور بھی مذموم ہے۔ سو اِس نیوتہ کی رسم میں دونوں خرابیاں ہیں ایک لینے والے کے واسطے دُوسری دینے والے واسطے۔ (جاری ہے) وفیات گزشتہ ماہ درج ذیل حضرا ت وفات پاگئے : جناب سیّد سلیم احمد صاحب زیدی کے بھائی جناب سیّد شکیل احمد صاحب زیدی ، مولانا شاہد ریاض صاحب کے والد ریاض الدین صاحب، مولانا عبدالباسط صاحب کے والد جناب عبدالمجید صاحب ،جناب ڈاکٹر محمد امجد صاحب کے ماموں ریاض الدین صاحب اور خالوجناب فیاض الدین صاحب ، جناب نور احمد صاحب کے بھتیجے محمد ناظم صاحب،جناب محمد عمر ڈار صاحب کی نانی صاحبہ،جناب فیروز صاحب کی اہلیہ،جناب خالد شفیع صاحب کے سسر صاحب،خرم بٹ صاحب کے والدغلام قادر صاحب، جامعہ کے ڈرائیور محمد اقبال کے چچا ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔اللہ تعالیٰ جملہ مرحومین کی مغفرت فرما کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔ جامعہ مدنیہ جدید اَور خانقاہِ حامدیہ میں جملہ مرحومین کے لیے ایصالِ ثواب کرایا گیا ۔اللہ تعالیٰ قبول فرمائے،آمین۔