ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2010 |
اكستان |
|
میلے کپڑے تسبیح نہیں کرتے : کپڑے کے بارے میں بھی آیا ہے کہ کپڑا بھی تسبیح کرتا ہے مگر یہ آیا ہے کہ جب کپڑا میلا ہوجائے تو پھر تسبیح نہیں کرتا چاہے وہ پاک ہو تو گویا اِسلام نے میلا نہ رہنا بھی سکھایا ہے کہ میلے مت رہو صاف رہو، پاکی الگ اَور صفائی اُس کے اُوپر مزید، پہلا درجہ پاکی کا دُوسرا درجہ صفائی کا ستھرائی کا ،یہ آداب اَور یہ طریقے اِسلام کے علاوہ کسی بھی جگہ نہیں ہیں نہ اخلاقًا سکھائے جاتے ہیں نہ مذہبًا معلوم ہیں لوگوں کو۔ بہتا پانی تسبیح کرتا ہے : رسول اللہ ۖ نے بہت سی چیزیں بتائی ہیں ایسی جو تسبیح کرتی ہیں اُن میں مائِ جاری بھی ہے پانی اگر ٹھہرا ہوا ہو وہ نہیں کرتا تسبیح لیکن جاری ہو چلتا ہو وہ تسبیح کرتا ہے، اِسی طرح درخت ہیں ہَرے ہوں تسبیح کرتے ہیں سُوکھ جائیں تو تسبیح رُک جاتی ہے، اِسی طرح عورت کے بارے میں بھی نفاس وغیرہ کی حالت میں اُس کے بدن کے جو اَجزاء ہیں اُن کی تسبیح رُکتی ہے، اِسی طرح جانور بھی بتائے گئے ہیں گدھے کے بارے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اِس کے اَجزاء جو ہیں وہ تسبیح نہیں کرتے۔ یہ بدن ہے اِتنا بڑا بدن ہوتا ہے پانچ فٹ چھ فٹ کا اِنسان کا تو یہ کتنے اجزاء سے مرکب ہے کروڑوں ہوں گے اُن سے ایک اِنسان بنتا ہے تو وہ سب اَجزاء اُس کے تسبیح کرتے ہیں چاہے وہ کافر ہی ہو خود مگر اُس کے بدن کے جو جز ہیں وہ تو خدا کو جانتے ہیں۔ آگ بھی خدا کو مانتی ہے جہنم بھی خدا کو مانتی ہے اَور شیطان بھی خدا کو مانتے ہیں اَور خدا کی وحدانیت پر ایمان بھی رکھتا ہے شیطان، اِتنا ایمان اُس کا بھی ہے۔ تو اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرنے کے لیے حدیث شریف میں جو چیزیں آئی ہیں وہ میں نے آپ کو مثلًا بتلائی ہیں کُتّے کے بارے میں بھی آیا ہے کہ اُس کے اجزا بھی نہیں تسبیح کرتے۔ اِسی واسطے وہ کہتے ہیں کہ جس حدیث میں یہ آیا ہے کہ اگر نمازی کے آگے سے گدھا گزرجائے تو نماز ٹوٹ جائے گی کُتّا گزرجائے تو نماز ٹوٹ جائے گی اَور ایک حدیث میں آتا ہے عورت گزرجائے تو نماز ٹوٹ جائے گی ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے جب یہ روایت نقل کی ،وہ تو خفا ہوئیں ،کہا یہ بات ٹھیک نہیں ہے میں لیٹی ہوتی تھی رسول اللہ ۖ نماز پڑھتے ہوتے تھے اَور میں پائوں پھیلاتی تھی چراغ اُس زمانے میں گھروں میں نہیں ہوتے تھے، جگہ تنگ تھی تو پائوں میں پھیلالیتی تھی سوتی رہتی تھی ہلکی نیند ہوگی ،نہ زیادہ کھانا تھا نہ زیادہ گہری نیند تھی کم کھانا تھا