ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2010 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٣٦ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) نوائے وقت کی بے وقت راگنی اَور مدنی فارمولا (جس کی تلخیص روزنامہ جنگ لاہورکی تین اقساط میں١٧١٦١٥دسمبر ٨٣ء کو شائع ہوئی) نوائے وقت مؤرخہ ١٤ نومبر ٨٣ء کے صفحہ نمبر ١١ پر سیٹھی صاحب کے مضمون کی وجہ صرف اِتنی ہے کہ وہ ایک اختلافی شو شا چھوڑ کر سوال و جواب کا سلسلہ شروع کریں اَور ایم آر ڈی میں شامل علماء کو اپنی طرف متوجہ کر کے حکومت کی حتی المقدور مدد کریں اسی لیے اُنہوں نے تلخ زبان استعمال کی۔ لیکن اُنہیں یہ اَندازہ شاید نہ ہوگا کہ حضرت مدنی قدس اللہ سرہُ العزیز کی شخصیت اِتنی عظیم ہے کہ اُن کے شاگرد اَور متوسلین و معتقدین ایم آر ڈی ہی میں نہیں بلکہ پاکستان کی ہر جماعت میں موجود ہیں اَور پاکستان میں آباد اَور بڑے مدارس میں شاید ہی کوئی ایسا مدرسہ ہو جہاں اُن کے بِلاواسطہ یا با لواسطہ تلامیذ موجود نہ ہوں۔ سیٹھی صاحب کو تعجب ہے کہ حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کو صدیقی صاحب نے بزرگ اَور ولی کیونکر شمار کرلیا حالانکہ سیٹھی صاحب اگر اُن کے حالات پر مشتمل کتابوں کا مطالعہ کرتے تو اُنہیں معلوم ہوتا کہ وہ چشتی صابری نقشبندی مجددی اَور طریقۂ قادریہ و سہروردیہ ہر چار سلسلوں میں مجاز تھے شیخ الطریقہ تھے اَور اپنے تمام خلفاء کو منتہائِ تصوف یعنی مراقبہ ٔذات ِمقدسہ(احسان) تک تعلیم فرمایا کرتے تھے، اُنہیں سلو ک و تصوف میں اپنے دور میں بہت بڑا مقام حاصل تھا۔اسی لیے خدا وند ِ کریم نے اُنہیں وہ مقبولیت عطاء کی جو اَولیاء کرام میں بہت بڑے بڑے اَولیاء کو ہی حاصل تھی۔ اُن کے گرد بیعت ہونے والوں کا اِتنا مجمع ہوتا تھا کہ وہ لاؤڈ سپیکر