Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2009

اكستان

4 - 64
 
نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم  امابعد !
فروری کے آخری عشرہ کی بات ہے ایک صاحب کا فون آیا وہ بیمار تھے اور اپنی بیماری کی وجہ سے اپنے کپڑوں اور جسم کی طہارت اور نمازوں کی ادائیگی کے سلسلہ میں پریشان تھے۔ کہنے لگے کہ مجھے پہلے فالج ہوگیا پھر ہارٹ اٹیک ہوا اور اَب آخر میں برین ہیمرج ہو گیا۔ اَب کپڑے بار بار ناپاک ہوجاتے ہیں کیا کروں وضو بار بار نہیں کرسکتا کیا تیمم پر اکتفاء کرلوں۔
 میں نے کہا کہ اگر وضو پر قدرت ہے اور پانی کے اِستعمال سے مرض میں اضافے کا اندیشہ نہ ہو تو گرم پانی سے وضو کرلیا کریں۔ کہنے لگے گرم پانی بہت دُشواری سے حاصل ہوتا ہے میں غریب محلہ کا رہائشی ہوں سوئی گیس یہاں نہیں ہے پانی گرم کرنے اور کھانا پکانے کے لیے بیوی کو بار بار بالائی منزل پر جانا پڑتا ہے۔ گھر چھوٹاہے اِس لیے رہائش نیچے ہے اور باقی کام اُوپر ہوتے ہیں۔ 
خیر طہارت اور تیمم سے متعلق جس قدر اُن کے لیے سہولت ممکن تھی وہ بندہ نے بحیثیت ِعالم ِ دین اُن کو بتلادیں جس پر وہ خوش بھی ہوئے اور شکرگزار بھی۔ مگر بحیثیت ِ انسان اَور ریاست کی رعیت ہونے کے حوالہ سے ریاست کے ذمہ جو اُن کے کم اَزکم بنیادی حقوق وسہولیات ہیں وہ بندہ اُن کو دِل سے چاہتے ہوئے بھی فراہم نہ کرسکا، ظاہر ہے کر بھی نہیں سکتا تھا ۔ البتہ دِل میں اُس کا درد محسوس کرتے ہوئے اُن کے لیے دُعا گو ضرور رہا اور سوچتا رہا کہ اپنے حقوق کے لیے جدوجہد اور اُس کا مطالبہ بھی وہی کر سکتا ہے کہ جس کو آگاہی ہو۔ 
بر ِ صغیر کی پسماندگی برقرار رکھنے کے لیے مغرب کے وضع کردہ نظام ِ تعلیم اور نظام ِمعیشت نے    ہر سوایسا اندھیر مچایا کہ مسلمان مسلمان ہوتے ہوئے بھی خود کو بھلا بیٹھا اور اِسلام کا عہد ِ زرّیں نظروں سے ایسا ُاَوجھل ہوا کہ خود حق داراَپنے فطری استحقاق کو فراموش کر بیٹھا۔ 
بخاری شریف میں امام بخاری  نے ایک واقعہ ذکر فرمایا ہے کہ ابوجمیلہ نامی ایک صاحب کو ایک بچہ پڑا ہوا ملا وہ اُس کو اُٹھا کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں لائے، ضروری تفتیش کے بعد حضر ت عمر رضی اللہ عنہ نے بچہ اُنہی کے سپرد کرتے ہوئے فیصلہ فرمایا کہ اِس کو تم لے جاؤ(پرورش کرو) اِس کا خرچہ ہم پر ہے( یعنی  سرکار پر)۔ (بخاری شریف  ج ١  ص ٣٦٦) 
ایک اور موقع پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر میں زندہ رہا تو( تقسیم ِمال کا) ایسا نظام وضع کروں گا کہ ( دُور بہت دُور یمن میں ) سَرْوِ حِمْیَرْ کے چرواہے کو( چرا گاہ ہی میں ) اُس کا حصہ(مالی وظیفہ) ملا کرے گا(اِس کے حصول کے لیے ) اِس کے پیشانی پر پسینہ نہیں آئے گا۔ (مشکوہ شریف  ص ٣٥٦) 
حدیث شریف میں یہ بھی آتا ہے کہ جب فتوحات ہوئیں اور بیت المال مستحکم ہوا تو نبی علیہ السلام نے اعلان فرمایا دیا کہ میں مؤمنین کا اُن سے بڑھ کر والی اور ہمدرد ہوں پس جو بھی مؤمنین میں سے وفات پاجائے اور وہ مقروض ہو یا چھوٹے بچے چھوڑ جائے تو وہ میرے ذمہ ہیں اور جو مال چھوڑے وہ اُس کے ورثا کا ہوگا (ہم اُس سے کچھ نہ لیں گے )۔(بخاری شریف  ج ١  ص ٣٢٣) 
ایک دُوسری جگہ یہ آتا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بازار میں جا رہے تھے ایک جوان عورت اُن سے ملیں کہنے لگیں اے امیر المؤمنین میرے شوہر ہلاک ہوگئے اور چھوٹے بچے چھوڑگئے اور آمدن کا کوئی ذریعہ نہیں ہے اور میں خود بچوں کو تنہا چھوڑ کر کوئی کام کاج نہیں کر سکتی اور میں خفاف بن ایما الغفاری کی بیٹی ہوں میرے والد حدیبیہ کے موقع پر رسول اللہ  ۖ کے ساتھ تھے۔ 
حضرت عمر رضی اللہ عنہ اُس کے حال اور تعارف کے بعد وہیں رُک گئے اور اُسے مرحبا کہا پھر گھر میں بندھے ہوئے اُونٹ پر غلہ کپڑے اور نفقہ لاد کر اُس عورت کو اُس کی لگام تھمادی اور فرمایا کہ لے جاؤ یہ ختم نہ ہوپائے گا کہ اللہ تعالیٰ مزید عطافرمائیں گے۔ ایک آدمی نے کہا اے امیر المؤمنین آپ نے تو اِسے بہت کچھ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 6 1
5 غرغرے کے وقت توبہ قبول نہیں ہوتی اَور اِس کی وجہ : 7 4
6 خاص مصیبتوں اَور بیماریوں سے پناہ : 8 4
7 گناہوں سے حبط ِ عمل ہوجاتا ہے اَور حبط ِ عمل کے درجے : 9 4
8 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 11 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
11 حکیم نیاز احمد صاحب کا خط 13 10
12 شعب ِابی طالب میں رہنا : 26 10
13 نماز پڑھنا : 28 10
14 حضور ِ اقدس ۖ سے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی اَولاد : 28 10
15 فضائل : 29 10
16 وفات : 31 1
17 تربیت ِ اَولاد 33 1
18 اَولاد کی اہمیت اور اُس کے فضائل : 33 17
19 حضور ۖ کی اَولاد سے محبت : 34 17
20 اَولاد کی محبت کیوں پیدا کی گئی ؟ 34 17
21 اَولاد کی تمنا : 35 17
22 اگر اَولاد ذخیرہ ٔ آخرت ہوتو بہت بڑی نعمت ہے : 36 17
23 ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 37 1
24 ویڈیو اَور سی ڈی سے سکرین پر حاصل شدہ صورت کا حکم 40 1
25 پہلی صورت : 41 24
26 دُوسری صورت : 41 24
27 مقدمہ نمبر 1 : تصویر کیا ہوتی ہے؟ 41 24
28 ویڈیو اَور سی ڈی سے حاصل شدہ صورت کا حکم : 43 24
29 دو اہم وضاحتیں : 44 24
30 گلدستہ ٔ اَحادیث 52 1
31 دو زخیوں کی پانچ قسمیں ہیں : 52 30
32 پانچ اہم باتیں : 53 30
33 پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو : 54 30
34 آہ ! ڈاکٹر اِفتخار صاحب بھی چل دیے 55 1
35 بزم ِ قارئین 57 1
36 دینی مسائل 59 1
37 ( تین طلاق دینے کا بیان ) 59 36
38 اگر مرد تین طلاقیں دے کرمُکر جائے : 59 36
39 اَخبار الجامعہ 61 1
40 وفیات 62 1
Flag Counter