Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2009

اكستان

25 - 64
حافظ ابن ِکثیر نے البدایہ میں بحوالہ بیہقی یہ بھی نقل کیا ہے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے حضور اَقدس  ۖ سے نبوت کے بالکل ابتدائی دور میں یہ بھی عرض کیا کہ آپ ایسا کرسکتے ہیں کہ جب فرشتہ آپ  ۖ کے پاس آئے تو آپ مجھے اطلاع فرمادیں۔ آپ  ۖ نے فرمایا ہاں ایسا ہوسکتا ہے۔ عرض کیا کہ اَب آئے تو بتلایئے گا۔ چنانچہ حضرت جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے توآپ  ۖ نے فرمایا: اے خدیجہ  یہ ہیں جبرائیل علیہ السلام۔ اُنہوں نے عرض کیا اِس وقت آپ کو نظر آرہے ہیں؟ فرمایا ہاں ! عرض کیا آپ اُٹھ کر میری داہنی طرف بیٹھ جائیں۔چنانچہ آپ  ۖنے منظور فرمایا اور اپنی جگہ سے ہٹ کر اُن کی داہنی طرف بیٹھ گئے۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہانے پوچھا اِس وقت بھی آپ کو جبرائیل نظر آرہے ہیں؟ فرمایا ہاں نظر آرہے ہیں۔ عرض کیا آپ  ۖ میری گود میں بیٹھ جائیں۔ آپ  ۖنے ایسا ہی کیا جب آپ  ۖ اُن کی گود میں بیٹھ گئے تو دریافت کیا۔ کیا اَب بھی آپ  ۖ  کو جبرائیل علیہ السلام نظر آرہے ہیں؟ فرمایا ہاں نظر آرہے ہیں۔اِس کے بعد حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اپنا دوپٹہ ہٹا کر سرکھولا اور دریافت کیا ۔ کیا آپ اَب بھی حضرت جبرائیل علیہ السلام نظر آرہے ہیں؟ فرما یااَب تو نظر نہیں آتے یہ سن کر حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا  نے عرض کیا یقین جانیے یہ فرشتہ ہی ہے۔ آپ ثابت قدم رہیں اور نبوت کی خوشخبری قبول فرمائیں(اگریہ شیطان ہوتا تو میرا سردیکھ کر غائب نہ ہوجاتا چونکہ فرشتہ ہی ہے اِس لیے شرماگیا)۔
اِس واقعہ سے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی دانشمندی کا پتہ چلتا ہے۔ نبوت مل جانے کے بعد جب آنحضرت  ۖ نے اِسلام کی دعوت دینی شرع کی تو مشرکین مکہ آپ  ۖ کے دُشمن ہو گئے  اور طرح طرح سے آپ  ۖ  کو ستانا شروع کر دیا،ساری قوم آپ کی دشمن اور عزیزو اَقربا بھی مخالف۔ایسے مصیبت کے زمانے میں آپ  ۖ کے غم خوار صرف آپ کے چچا ابو طالب اور اہلیہ محترمہ حضرت خدیجہ   رضی اللہ عنہا  تھیں۔ حافظ ابن کثیر البدایہ میں لکھتے ہیں  : 
وَکَانَتْ اَوَّلُ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہ وَصَدَّقَتْ بِمَا جَآئَ مِنْہُ فَخَفَّفَ اللّٰہُ بِذَالِکَ عَنْ رَّسُوْلِہ لَا یَسْمَعُ شَیْئًا یَکْرَھُہ مِنْ رَدٍّ عَلَیْہِ وَتَکْذِیْبٍ لَّہ فَیَحْزِنُہ ذٰلِکَ اِلَّا فَرَّجَ اللّٰہُ عَنْہُ اِذَا رَجَعَ اِلَیْھَا تُثَبِّتُہ وَتُخَفِّفُ عَنْہُ وَتُصَدِّقُہ وَ تُھَوِّنُ عَلَیْہِ اَمْرَالنَّاسِ ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
4 درس حدیث 6 1
5 غرغرے کے وقت توبہ قبول نہیں ہوتی اَور اِس کی وجہ : 7 4
6 خاص مصیبتوں اَور بیماریوں سے پناہ : 8 4
7 گناہوں سے حبط ِ عمل ہوجاتا ہے اَور حبط ِ عمل کے درجے : 9 4
8 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 11 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
11 حکیم نیاز احمد صاحب کا خط 13 10
12 شعب ِابی طالب میں رہنا : 26 10
13 نماز پڑھنا : 28 10
14 حضور ِ اقدس ۖ سے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی اَولاد : 28 10
15 فضائل : 29 10
16 وفات : 31 1
17 تربیت ِ اَولاد 33 1
18 اَولاد کی اہمیت اور اُس کے فضائل : 33 17
19 حضور ۖ کی اَولاد سے محبت : 34 17
20 اَولاد کی محبت کیوں پیدا کی گئی ؟ 34 17
21 اَولاد کی تمنا : 35 17
22 اگر اَولاد ذخیرہ ٔ آخرت ہوتو بہت بڑی نعمت ہے : 36 17
23 ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 37 1
24 ویڈیو اَور سی ڈی سے سکرین پر حاصل شدہ صورت کا حکم 40 1
25 پہلی صورت : 41 24
26 دُوسری صورت : 41 24
27 مقدمہ نمبر 1 : تصویر کیا ہوتی ہے؟ 41 24
28 ویڈیو اَور سی ڈی سے حاصل شدہ صورت کا حکم : 43 24
29 دو اہم وضاحتیں : 44 24
30 گلدستہ ٔ اَحادیث 52 1
31 دو زخیوں کی پانچ قسمیں ہیں : 52 30
32 پانچ اہم باتیں : 53 30
33 پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو : 54 30
34 آہ ! ڈاکٹر اِفتخار صاحب بھی چل دیے 55 1
35 بزم ِ قارئین 57 1
36 دینی مسائل 59 1
37 ( تین طلاق دینے کا بیان ) 59 36
38 اگر مرد تین طلاقیں دے کرمُکر جائے : 59 36
39 اَخبار الجامعہ 61 1
40 وفیات 62 1
Flag Counter