Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

54 - 64
ہ تمام کائنات کے اسرار منکشف کر نے کی کوشش کرے اور یہ کہ اِس عالم سے ماوریٰ جو اِسرار ہیں اُن سب کو منکشف کرنے کی اِسے صلاحیت عطا کی گئی ہے۔''
اِسی طرح القانون ِمسعودی کے مقدمہ میں مسلم دُنیاکی سب سے بڑی علمی وسائنسی شخصیت البیرونی کا قول نقل کیا گیا ہے: '' میں نے وہی کیا جو ہر اِنسان کو اپنے فن میں کرنا لازم ہے یعنی اَگلوں کے اِجتہادات و اِنکشافات کوممنونیت کے ساتھ قبول کرے اور کہیں خلل پائے تو بے جھجھک اُس کی اِصلاح کرے اور جو کچھ اُس فن میں اِسے سوجھے اپنے بعد کے زمانے والوں کے لیے محفوظ کر جائے ''۔
 برطانیہ کے سب سے بڑے مؤرخ آرنلڈٹوئن بی نے اِعتراف کیا کہ یونان ورُوم کے علم الاصنام (بت پرستی) نے علم کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا اُس نے مظاہر ِقدرت کو معبود( دیوی دیوتا) بناکر تجربہ اور سائنس کا باب با لکل بند کردیا۔ اِنسانیت پر علوم وسائنس کا دروازہ قرآن کے اِنقلابی نظریۂ توحید نے کھولا۔ اِس اِنقلابی نظریہ نے مظاہر قدرت کو معبود کے مقام سے اُتار کر اَدنیٰ مخلوق اور اِنسان کو اشرف المخلوق کے درجہ میں رکھا، اِسی طرح مظاہرقدرت واَشیائے کائنات پرستش کے بجائے تسخیر اورفائدہ اُٹھانے کی چیزیں بن گئیں  یہی بات اِنسائیکلو پیڈ یابرٹانیکا( 1984 ئ) کے مقالہ نگار نے لکھی: ''یونانی علوم کا رُومنوں کی بے توجہی سے خاتمہ ہوگیا تھا دوبارہ یو رپ کو یہ تمام علوم عربوں اورعربی کتب کے واسطے سے ملے، عربوںنے اِن علوم میں بیش بہا اِضافہ کر کے واپس کیا اِس طرح یورپ میں سائنس کے احیاء کادور شروع ہوا۔ '' یہ بات ملحوظ رہنی چاہیے کہ یو رپ نے عربوں سے اِکتسابِ علم اورعربی کتب کے ترجمے صلیبی جنگوں سے نہیں بلکہ اُس سے بہت پہلے شروع ہوگئے تھے۔ یہ عمل صدیوں تک مسلسل جاری رہا اُن کے مراکز ہسپانیہ سسلی( اٹلی) اوربیرنطہ (ترکی) رہے چنانچہ فرانس کا مشہور مؤرخ مو سیو لیبان اپنی کتاب'' تمدنِ عرب'' میں لکھتا ہے:'' عربی اور اِسلامی علوم صلیبی جنگوں سے نہیں بلکہ اُس سے بہت پہلے اُندلس اورسسلی کے ذریعے پہنچے البتہ اُس میں تیزی بارہویں صدی میں یورپ راجربیکن اورریمندلل کے منظم منصوبے کے بعد آئی۔
1130 ء میں طلیطہ کے آرچ بشب ریمنڈ لل (Ramad Lull) کی سرپرستی میں عربی سے لاطینی مترجمین کا اِدارہ قائم ہوا جس نے مختلف فنون کی عربی کتب کا لاطینی میں ترجمہ کیا ۔یادرہے 1086ء میں طلیطہ (Toledo) کے سقوط کے بعد طیطہ کے نادرکتب خانے عیسائیوں کے قبضے میں آئے۔ عیسائی قبضے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter