Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

35 - 64
اَلوَداعی خطاب
جامعہ مدنیہ جدید میں ١٩شعبان المعظم کو شیخ الحدیث حضرت مولانا سےّد محمود میاں صاحب  نے دورۂ صرف ونحو کے تقریباً ٦٠٠ طلباء سے الوداعی خطاب کیا،اس کی افادیت کے پیش ِنظر اِسے شائع کیا جا رہا ہے،قارئین کرام یہ خطاب ملاحظہ فرمائیں ۔(ادارہ) 
الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا و مولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد !
باری تعالیٰ کا اِرشاد ہے  وَاتَّبِعُوْا مِلَّتَ اِبْرَاہِےْمَ حَنِیْفًا وَّمَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں اِنسانوں کو ایسے راستے پر چلنے کا حکم دیا ہے جو با لکل اِعتدال والا ہو اُس میں کسی قسم کی کجی نہ ہو اوراُس پر چلنے کے نتیجہ میں اِنسان دُنیاوی سعادتوں سے بھی مالا مال ہو جائے اور آخرت کی کامیابیاں بھی اُس کو نصیب ہو جائیں۔اِس لیے باری تعالیٰ نے فرمایا کہ'' دین ِ حنیف'' ایسا دین جو اِعتدال والا ہو جس میں کجی نہ ہو اُس کو اِختیارکرو ۔اور وہ کونسا ہے؟ وہ وہ راستہ ہے جو حضرت ابراہیم علیٰ نبینا وعلیہ الصلوٰة والسلام نے بتلایا اور پھر اُس پر اُس کے بعد آنے والے نبی قائم رہے حتی کہ نبیوں کا یہ سلسلہ رسول اللہ  ۖ  پر آکر ختم ہوا اور آپ نے  اِسی راستے کو اختیار فرمایا اورآخری نصیحت فرمائی جس کے بعد کوئی اور راستہ اَب رُشدو ہدایت کا بند ہوگیا۔ 
ایک واقعہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ حضرت زید رضی اللہ عنہ کایہ حضرت سعید رضی اللہ عنہ جو عشرہ مبشرہ میںہیں اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے بہنو ئی بھی ہیں بہت برگزیدہ صحابی ہیں اِن کے والد ہیں، اِن کے بارے میں مختلف اَقوال ہیں کہ کیا نبی علیہ الصلوٰة والسلام کے دست ِ اَقدس پر ایمان لے آئے تھے یا نہیں لائے تھے لیکن یہ بات حتمی ہے کہ یہ دین ِحنیف پر تھے مشرکوں میں رہتے تھے مکہ مکرمہ کے رہنے والوں میں تھے قبیلے کے اِعتبار سے ہر اِعتبار سے۔ لیکن یہ فرماتے تھے کہ تم میں سے کوئی بھی صحیح دین پر نہیں ہے سوائے میرے یہ اعلان کرتے تھے اور حق کی تلاش میں رہتے تھے کہ جو صحیح دین ہے جس کو اللہ کے یہاں قبولیت حاصل ہے جس پر چلنے کی بدولت اِنسان کا میابی حاصل کر لے وہ کون سا ہے؟ مطلب یہ ہے کہ اِس کی تفصیل کہ وہ کیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter