Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

24 - 64
س شخص سے زیادہ نقصان کی تلافی کا حقدار ٹھہرتا ہے جو اِس کے مقابلے میں کم عطیہ دے کہ وہ کم نقصان کی تلافی کا حقدار ٹھہرتا ہے گویا عطیہ (پریمیم) کی کمی اور زیادتی کی بنیاد پر نقصان کی تلافی میں کمی زیادتی کرنا اُسے عقد معاوضہ کے قریب کر دیتا ہے۔'' (تکافل  ص 102 )
صمدانی صاحب کا جواب  :
پالیسی ہولڈرز تبرع (عطیہ) کے طور پر وقف پول میں جو رقوم جمع کرائیں اُس میں کمی زیادتی کی بنیاد پر کم یا زیادہ نقصان کی تلافی اگر پالیسی ہولڈر کا قانونی حق نہ ہو بلکہ وقف کی طرف سے صرف وعدہ ہو تو پھر یہ معاملہ بلاشبہ عقد معاوضہ میں داخل نہیں اِس لیے کہ عقد معاوضہ میں ہر فریق کو اپنا معاوضہ لینے کا حق حاصل ہوتا ہے جبکہ یہاں ایسا نہیں ہے۔ (تکافل  ص 103)
ہم کہتے ہیں  :
تکافل کمپنی کے وقف فنڈ کی شرائط میں یہ بات گزر چکی ہے کہ وقف سے صرف وہ لوگ فائدہ اُٹھا سکتے ہیں جو اِس وقف کو چندہ و عطیہ دیں گے۔ اور ضابطہ ہے کہ شرط الواقف کنص الشارع یعنی واقف کا شرط لگانا ایسا ہے جیسے شارع کا فرمان (تکافل ص 100) جس کا دُوسرے لفظوں میں یہ مطلب ہے کہ واقف کی شرط کو قانونی حیثیت حاصل ہے محض اخلاقی نہیں اور اِس کی بنیاد پر چندہ و پریمیم ادا کرنے والے وقف سے فائدہ اُٹھانے کے قانونی حقدار ہوئے اور وہ قانونی بنیادوں پر اپنا حق وصول کرسکتے ہیں۔
جناب صمدانی صاحب بھی اِن کے قانون حق کے احتمال کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اِس صورت میں وہ عجیب تاویل کرتے ہیں وہ لکھتے ہیں  :
''لیکن اگر تبرع کی کمی اور زیادتی کی بنیاد پر نقصان کی تلافی میں کمی اور زیادتی پالیسی ہولڈرز کا قانونی حق ہو تو اِس کی دو صورتیں ہیں  : 
پہلی صورت یہ ہے کہ پالیسی ہولڈر اِس بنیاد پر اپنے قانونی حق کا دعویٰ کرے کہ اُس نے فلاں وقت وقف پول کو اِتنی رقم کا پریمیم دیا تھا جس کی وجہ سے اِس کے نقصان کی تلافی کرنا وقف کے ذمہ لازم ہے۔ یہ صورت یقینا ناجائز ہے کیونکہ یہ بات اُسے عقد معاوضہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter