ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008 |
اكستان |
|
ہے کہ کسی عالم سے سبقًا سبقًا (تھوڑاتھوراکرکے) پڑھے اگرگھرمیں عالم موجودہو۔ ورنہ گھرکے مردوں سے درخواست کر و کہ وہ کسی عالم سے پڑھ کرتم کوپڑھادیاکریں مگرپڑھ کر بند کرکے مت رکھ دینا بلکہ ایک وقت مقرر کر کے ہمیشہ اِس کو خود بھی پڑھتی رہنا اور دُوسروں کو بھی سناتی رہنا ۔میں وعدہ کرتا ہوں کہ اِس طریقہ سے اِنشاء اللہ بہت جلد اِصلاح ہو جائے گی۔ عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : ٭ عورتیں کامل ہوسکتی ہیں اوراُن کے کمال کاطریقہ یہی ہے کہ اوّل تووہ کتابیں دیکھیں جن میں مسائل اور شرعی اَحکام کاذکرہے۔ اُن کودیکھ کرہرعمل کے کامل کرنے کاطریقہ معلوم کرلیں اورجن اَعمال میں کوتاہی ہورہی ہے اُس کی اِصلاح کریں یہ تواَصل طریقہ ہے۔ ٭ اوراِس میں آسانی پیداکرنے کے لیے یہ طریقہ ہے کہ اگرکوئی کامل مرداپنے محارِم میں مل جائے (جن سے پردہ نہیں) تواُس کی صحبت سے فائدہ اُٹھائیں اُس سے اپنے اَخلاق وعادات کی اِصلاح کاطریقہ پوچھ کردِل کی اِصلاح کرلیں۔ ٭ اوراگرکوئی مردایسا نہ ملے تو کسی کاملہ (عورت)کی صحبت میں رہے اور اگر کوئی کاملہ بھی نہ ملے تواپنے گھرکے مردوں کی صلاح اور اِجازت سے کسی دُوسرے بزرگ سے بذریعہ خط وکتابت اپنی اِصلاح کا تعلق رکھیں اوراُس کواپنے حالات کی خبردیتی رہیں۔ جوکچھ وہ لکھے اُس پرعمل کریں اورگھرہی میں رہیں اور اُس کے پاس جانے کی زحمت نہ اُٹھائیں۔ ٭ ہاںاپنے گھرپربزرگوں کے قصے اوراُن کے حالات اورملفوظات اوراُن کی تصانیف کامطالعہ جاری رکھیں۔ اُس سے بھی وہی نفع ہوگا جوپاس رہنے والے سے ہواکرتاہے۔ اوراگرمردوں میںسے کسی کو بزرگوں کے پاس جانے کی فرصت نہ ہووہ بھی اِس طریقہ پرعمل کریں۔ انشاء اللہ اِس طرح اُن کابھی دِین کامل ہوجائے گا۔ (الکمال فی الدین) یہ صورت تو عورتوں کے اِصلاح کی آج کل نہیں ہوسکتی کہ وہ آپس میں ہم جنس عورت سے فیض حاصل کرلیا کریں ۔اب تو وہی صورتیں ہیں۔ایک یہ کہ جن عورتوں کے محارم قریبی رشتہ داروں میں کوئی کامل ہو وہ اُس سے فیض حاصل کرے۔جس کا شوہر کامل ہو وہ اپنے شوہر سے فیض حاصل کرے مگراِس میں مشکل یہ