ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008 |
اكستان |
|
ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ( مرتب : حضرت مولانا ابوالحسن صاحب بارہ بنکوی ) ٭ دُعائیں اِبتہال اور تضرع کے ساتھ مانگا کیجیے اور یہ نہ کہیے کہ قبول نہیں ہوتیں اوّل تو وظیفہ عبودیت ہی کے خلاف ہے، عبد کا کام مانگنا، تضرع و زاری عمل میں لانا اِلحاح کرنا ہے۔ ع او بشنود یا نہ شنود گفتگوئے می کنم ٭ حصول قوالب اعمالِ صالحہ پر شکر گزار رہیے لَاِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ قوالب کے بعد ہی نفخ ِ رُوح ہوتا ہے جد و جہد اِنشاء اللہ وہاں تک بھی پہنچائے گی۔ ٭ ذکر پر مداومت کرنا باعث ِشکر ہے خواہ جی لگے، حضورِ قلب ہو یا نہ ہو اَنَا مَعَ الْعَبْدِ مَا تَحَرَّکَتْ بِیْ شَفَتَاہُ حدیث ِ قدسی کے الفاظ ہیں اگر قلب ذاکر نہیں ہے تو جسم اور زبان تو ذاکر ہے اگرچہ یہ ذکر لسانی ذکر قلبی کے سامنے نہایت کمزور نسبت رکھتا ہے جیسے کہ ذکر قلبی ذکر رُوحی کے سامنے نہایت کمزور نسبت رکھتا ہے۔ ٭ فضائل ِ رفاقت اور تاثیر صحبت کا عالم ِ اَسباب میں اِنکار نہیں کیا جاسکتا صُحْبَةُ الشَّیْخِ سَاعَةً خَیْر مِّنْ عِبَادَةِ سِتِّیْنَ سَنَةً مشہور مقولہ ہے۔ ٭ بیماری اور صحت میں جس قدر زیادہ سے زیادہ ذکر ہوسکے کرتے رہیں خواہ زبانی ہو یا پاس اِنفاس یا ذکر قلبی، بہرحال جس طرح ہو ذکر سے غافل نہ رہیں۔ ٭ رحمت ِ خداوندی سے کسی وقت بھی مایوس نہ ہوں، وہ کریم کارساز عَمِیْمُ الْاِحْسَانِ غَفَّارُ الذُّنُوْبِ وَالْخَطَایَا ہے۔ اُس کا وعدہ ہے اور نہایت سچا وعدہ ہے کہ آسمان و زمین کے تمام فضاء سے بھرے ہوئے گناہوں کو بھی رُجوع اور اِنابت الی اللہ کی بناء پر اپنی مغفرت سے بھردے گا۔ ٭ مقصود ِ اعظم جملہ حرکات و سکنات رضائے باری عزوجل ہے وہ راضی ہو تو ساری خدائی پوجنے