Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

49 - 64
اُن کی مراد یہ ہے کہ حضرت عمر نے حدیث بیان کرتے وقت آنحضرت  ۖ کی طرح سر اُٹھاکر دکھا یا تو اُن کی ٹوپی گر ی تھی یا اُن کی مراد یہ ہے کہ نبی کریم  ۖ کی ٹوپی گری تھی (الغرض جو بھی صورت ہو) پھر حضورِ اکرم  ۖ نے فرمایا  :(2 ) دُوسرا وہ شخص جو کامل الایمان مسلمان تھا جب اُس کی دُشمن سے مڈ بھیڑ ہوئی تووہ اپنی بزدلی کی وجہ سے ایسا نظر آنے لگا جیسے اُس کے بدن میں خاردار کانٹے چبھوئے گئے ہوں، پھر ایک تیراُس کو آ کر لگا جس کا چلا نے والانا معلوم تھا اور اُس تیر نے اُس کو موت کی آغوش میں پہنچا دیا، یہ شخص پہلے شخص کے بہ نسبت دُوسرے درجہ کا ہے۔ (3 ) تیسرا شخص وہ مؤمن تھا جس نے کچھ اچھے اور کچھ بُرے اعمال کیے تھے جب دُشمن سے اُس کی مڈ بھیڑ ہوئی تو اُس نے اللہ تعالیٰ کو سچ کر دکھا یا یہاں تک کہ لڑتے لڑتے مارا گیا، یہ شخص تیسرے درجہ کا ہے۔  (4 ) اور چوتھا شخص وہ مسلمان تھا جس نے اپنی جان پر اِسراف کیا تھا ( یعنی اُس نے بہت زیادہ گناہ کیے تھے) جب دُشمن سے اُس کی مڈ بھیڑ ہوئی تو اُس نے اللہ کو سچ کر دکھایا یہاں تک کہ لڑتے لڑتے ماراگیا تو یہ شخص چوتھے درجے کا ہے۔
ایسی چار چیزیں جن کے پائے جانے کی صورت 
میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں  :
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اَرْبَع اِذَا کُنَّ فِیْکَ فَلَا عَلَیْکَ مَا فَاتَکَ الدُّنْیَا حِفْظُ اَمَانَةٍ وَصِدْقُ حَدِیْثٍ وَحُسْنُ خَلِیْقَةٍ وَعِفَّة فِیْ طُعْمَةٍ ۔
(شعب الایمان للبیہقی ج٤ ص ٣٢١ ، مشکٰوة ص ٤٤٥)  
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اکرم  ۖ نے فرمایا : لوگو چار چیزیں ایسی ہیں کہ اگر وہ تم میں پائی جائیں تو دُنیا کے فوت ہو نے نہ ہونے کا تمہیں کوئی افسوس نہیں ہونا چاہیے: (1 ) امانت کی حفاظت کرنا( 2) سچی بات کہنا (3 ) اخلاق کا اچھا ہونا (4 ) کھانے میں اِحتیاط وپرہیز گاری اِختیار کرنا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter