Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

19 - 64
قسط  :  ٣
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب
(  حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب رحمة اللہ علیہ  )
حضرت سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے تین صاحبزادیاں پیدا ہوئیں۔ اوّل حضرت رُقیہ رضی اللہ عنہا جنہوں نے بچپن میں اِنتقال فرمایا اِسی وجہ سے بعض مؤرخین نے اِن کو لکھا بھی نہیں ہے۔دُوسری صاحبزادی حضرت اُم کلثوم رضی اللہ عنہا تھیں۔ اِن کا پہلا نکاح حضرت اَمیر المؤمنین عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ سے ہوا تھا جن سے ایک صاحبزادے حضرت زید رضی اللہ عنہ اور ایک صاحبزادی حضرت رُقیہ رضی اللہ عنہا پیدا ہوئیں۔
 پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد حضرت عون بن جعفر رضی اللہ عنہ سے نکاح ہوا اور اِن سے کوئی اَولاد نہیں ہوئی۔ پھر جب اِن کی وفات ہوگئی تو اِن کے بھائی حضرت محمد بن جعفر رضی اللہ عنہ سے نکاح ہوا اِن سے ایک صاحبزادی پیدا ہوئیں جو بچپن ہی میں وفات پاگئیں۔ پھر حضرت محمدبن جعفر رضی اللہ عنہ کے اِنتقال کے بعد اُن کے بھائی حضرت عبد اللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے نکاح ہوا اِن سے بھی کوئی اَولاد نہیں ہوئی اور اِن ہی کے نکاح میں حضرت اُم ِکلثوم رضی اللہ عنہا کی وفات ہوئی اور اُسی روز اُن کے صاحبزادے حضرت زید رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے پیدا ہوئے تھے۔ حضرت سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا    کی تیسری صاحبزادی حضرت زینب رضی اللہ عنہا تھیں، اِن کا نکاح حضرت عبد اللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے  ہوا تھا جن سے دو صاحبزادے عبد اللہ رضی اللہ عنہ اور عون رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔ پھر جب حضرت زینب رضی اللہ عنہاکی وفات ہوگئی تو حضرت عبد اللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ نے اِن کی بہن حضرت اُم کلثوم رضی اللہ عنہا سے نکاح فرمالیا جس کا ذکر اَبھی گزرا۔
یہ اَولاد (تین لڑکے تین لڑکیاں) حضرت سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی حضرت سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ہوئیں اِن کے علاوہ اِن کی دُوسری بیویوں سے جو بعد میں اِن کے نکاح میں آئیں اور بھی اَولاد ہوئی۔ مؤرخین نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی تمام اَولاد کی تعداد  ٣٢  لکھی ہے جن میں سولہ لڑکے اورسولہ لڑکیاں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter