ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008 |
اكستان |
|
۔ صرف متابع عبدالرزاق میں یہ اضافہ '' لُعَبُہَا مَعَہَا ''ہے گو یہ سند بظاہر موصول معلوم ہوتی ہے مگرحقیقت میں بقول امام طحاوی منقطع ہے عبدالرزاق سے اُوپرتما م رُواة اِس اضافے سے بے خبرہیں۔ 3 ۔ ہرمصنف اپنی کتاب میں متنًا و سندًا بہترین روایت کاانتخاب کرتاہے مصنِّف ِعبدالرزاق میں یہ روایت مرسل ہے اوراُن کے نزدیک یہی بہترین ہے۔ 4۔ عبدبن حمید عَلٰی رَأْسِ الْمِأَتَیْنِ ١٤سال کے تھے اُنہوں نے یہ روایت عبدالرزاق سے اُن کے نابیناہونے کے بعدسنی۔ عبدبن حمیدکاایصال خلافِ واقعہ ہے۔ 5 ۔ بناء کے وقت حضرت عائشہ نابالغہ تھیں یابالغہ روایات اِس سے خاموش ہیں ۔براہِ کرم اِس کو واضح فرمائیں ۔ 6 ۔ محدثین کے نزدیک احکام کی روایات کامعیار سخت ہے اورغیراحکام کی روایات قبول کرنے میں وہ متشدّدنہیں ہیں۔ 7 ۔ صحاح میں کافی روایات غیرمنقح موجودہیں۔ 8۔ محدثین کے قبول روایت کے اُصول رعایتی ہیں ۔میں امام ابوحنیفہ اورامام مالک کے اُ صول کو معیا ر ی مانتاہوں۔ 9 ۔ قرآن وسنت ِثابتہ کی روشنی میں ہرروایت کوپرکھاجاسکتاہے مصنفینِ صحاح نے ہرروایت کی سند بیان کردی ہے۔ ہم ہرسندکواُصولِ حدیث اورکتب ِرجال کی تصریح کی روشنی میں موضوعِ بحث بناسکتے ہیں۔ مزیدقابل ِغوراُمور : 1 ۔ بنیادی بات یہ ہے کہ میرے نزدیک امام ابوحنیفہ کی تحقیق حجت نیزامام ابوحنیفہ نے تمام علمی کام قرآن وسنت کی بنیادپرکیاہے۔ اوراُن کے ادّلہ نقلی وعقلی دُوسرے ائمہ ومحدثین کے ادّلہ سے زیادہ مستحکم ہیں۔ 2 ۔ امام ابوحنیفہ کامسلک صحاح کے مصنفین کی پیدائش سے بہت پہلے مکمل ہوکرسلطنت ِاسلامی کا قا نو ن بن چکاتھا۔ 3 ۔ حنفی مسلک صحاح کی روایات کامحتاج نہیںہے۔