Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

48 - 64
گلدستہ ٔ  اَحادیث 
(  حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،مدرس جامعہ مدنیہ لاہور  )
شہید چار طرح کے ہوتے ہیں  : 
عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَیْدٍ یَقُوْلُ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ یَقُوْلُ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ  ۖ  یَقُوْلُ  : اَلشُّھَدَآئُ اَرْبَعَة رَجُل مُؤْمِن جَیِّدُ الْاِیْمَانِ لَقِیَ الْعَدُوَّ فَصَدَّقَ اللّٰہَ حَتّٰی قُتِلَ  فَذَالِکَ الَّذِیْ یَرْفَعُ النَّاسُ اِلَیْہِ اَعْیُنَھُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ھٰکَذَا وَرَفَعَ رَأْسَہ' حَتّٰی سَقَطَتْ قَلَنْسُوَتہ فَلَا اَدْرِیْ قَلَنْسُوَةَ عُمَرَ اَرَادَ اَمْ قَلَنْسُوَةَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ وَرَجُل مُؤْمِن جَیِّدُ الْاِیْمَانِ لَقِیَ الْعَدُوَّ فَکَاَنَّمَا ضُرِبَ جِلْدُہ بِشَوْکِ طَلْحٍ مِّنَ الْجُبْنِ اَتَاہُ سَہْم غَرْب فَقَتَلَہ فَھُوَ فِی الدَّرَجَةِ الثَّانِیَةِ وَرَجُل مُؤْمِن خَلَطَ عَمَلًا صَالِحًا وَّآخَرَ سَیِّئًا لَقِیَ الْعَدُوَّ فَصَدَّقَ اللّٰہَ حَتّٰی قُتِلَ فَذَاکَ فِی الدَّرَجَةِ الثَّالِثَةِ  وَرَجُل مُؤْمِن اَسْرَفَ عَلٰی نَفْسِہ لَقِیَ الْعَدُوَّ فَصَدَّقَ اللّٰہَ حَتّٰی قُتِلَ فَذَاکَ فِی الدَّرَجَةِ الرَّابِعَةِ ۔ (ترمذی ج ١ ص ٢٩٣ ۔ مشکٰوة ص ٣٣٥) 
حضرت فضالہ بن عبید  فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو سنا وہ فرمارہے تھے کہ میں نے رسول اکرم  ۖ  کو سنا آپ فر مارہے تھے کہ شہید چار طرح کے ہوتے ہیں :  (1 ) ایک تو وہ شخص جو کامل الایمان مسلمان تھا جب اُس کی دُشمن سے مڈ بھیڑ ہوئی تو اُس نے اللہ کو سچھ کر دکھا یا یہاں تک کہ (لڑتے لڑتے) مارا گیا۔ یہ وہ شخص ہے کہ جس کی طرف لوگ قیامت کے دن اِس طرح سر اُٹھا کر دیکھیں گے یہ کہہ کر آپ نے سر اُٹھا لیا یہاں تک آپ کی ٹوپی گر پڑی، حدیث کے وہ راوی جنہوں نے حضرت فضالہ سے اِس روایت کو نقل کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھے نہیں معلوم کہ حضرت فضالہ کی مراد کس کی ٹوپی تھی یعنی حضرت فضالہ نے روایت حدیث کے وقت یہ واضح نہیں کیا کہ آیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter