ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008 |
اكستان |
|
۔ امام نے جن روایات پراپنے مسلک کی بنیادرکھی ہے وہ اُن کی اپنی اسنادسے ثابت ہیں۔ اور وہ اَسناداَربابِ صحاح کی اَسناد سے زیادہ قوی ہیں کیونکہ اُن میں وسائط کم ہیں۔ 5۔ میں کتاب الآثارکی روایات کوبخاری کی روایات پرترجیح دیتاہوں میرے لیے وہ حجت ہیں اُن کے مقابلے میں بخاری کی روایات حجت نہیں ہیں۔ مرسل ِابی حنیفہ موصول ِصحاح پر فائق ہے۔ 6 ۔ امام بخاری بے حدقابل ِاحترام ہیں اورامام الروایات ہیں مگر''قال بعض الناس'' کہہ کرامام ابوحنیفہ کے متعلق جس تعصب کااظہارکیاہے وہ غیرواقعی اورقابل ِمذ مت ہے۔ 7 ۔ امام بخاری صاحب ِمسلک امام نہیں ہیں راوی ٔاحادیث ہیں بلکہ امام الرواة ہیں۔ 8 ۔ میں اُن مصطلحات کوتسلیم کرتاہوں جوامام ابوحنیفہ اوراُن کے اصحاب سے منقول ہیں۔ پیچیدہ غیر مرتب غیرمفیدمصطلحات کو ذہنی بارتصورکرتاہوں۔ 9 ۔ میرے نزدیک صحیح،حسن، غریب، ضعیف خالی اعتبارات ہیں اور ذہنی تمرین ہے۔ فقط و السلامدُعاگونیازاحمد (جاری ہے) بقیہ : درس حدیث وہ بعد کے درجے کے لوگ ہیںاُن سے وہ بہت بڑے درجے میں ہیں اُولٰئِکَ اَعْظَمُ دَرَجَةً جو پہلے ہیں وہ بہت بڑے درجے میں ہیں لیکن ہر ایک اچھا ہے اچھے ہونے میں تفاوت ضرور ہے مگر اچھے ہیں سب وَکُلًّا وَّعَدَ اللّٰہُ الْحُسْنٰی سب سے اللہ نے اچھائی کا وعدہ فرمایا ہے کہ اُن کو جزاء اچھی ملے گی اُس کے یہاں۔ رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم کے صحابۂ کرام میں پہلا درجہ عشرہ مبشرہ کا پھر اَصحابِ بدر کا پھر اَصحابِ بیعت ِ رضوان کا اور پھر اُن سب کاجنہوں نے مکہ مکرمہ کی فتح ہونے سے پہلے پہلے ہجرت کی ہے خرچ کیا ہے جہاد کیا ہے اُن کا درجہ آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم کو سب سے محبت عطاء فرمائے اور آخرت میں اُن کے ساتھ اپنے فضل و کرم سے محشور فرمائے، آمین۔ اختتامی دُعائ....................