ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008 |
اكستان |
|
و ہوٹوں میں دے کر چودہ سوسال بعد بھی اِس تسلسل کے ساتھ نقل کیا گیا ۔ اور کہاںوہ پادر ی ایک حدیث بھی سند کے ساتھ نہیں بتا سکاکہاں نبی علیہ السلام کی ایک چھوٹی سی ادا بھی محفوظ ہے آج تک اور آئندہ بھی محفوظ رہے گی اِنشاء اللہ۔ اور اِس دین کا کوئی بھی دین مقابلہ نہیں کر سکتا اِنشاء اللہ ۔ اتنے میں ایک عورت گزری لوگ بھی اُس کے ساتھ جا رہے تھے کوئی اُسے کہتا تھا زانیہ ہے چور ہے چلتی ہے بدکا رہے مارہے تھے برا حال کر رہے تھے اُس نے دیکھا اور جب اُسے کوئی کہتا زَنَےْتِیْ تو نے زنا کیا ہے تو وہ کہتی حَسْبِیَ اللّٰہُ جب کو ئی کہتا تو چور ہے وہ کہتی حَسْبِیَ اللّٰہُ اُس نے اپنے کو اللہ کے سپرد کیا ہوا تھا کوئی جواب ہی نہیں دے رہی تھی بے بس تھی لاچار تھی ذلیل اور حقیر دُنیا وی نقطہ نظر سے بھیڑ میں جارہی ہے تماشا بنی ہوئی ہے اُس کی عزت پامال ہورہی ہے ۔اِس سے بڑی بد نصیبی اور کیا ہو سکتی ہے مرد ہوتاہے تو پامال ہوتی ہے عورت ہوتو اِس سے زیادہ اُس خاندان اُس قبیلے کی کیا رسوائی ہے کہ جس کی عورت کے ساتھ یہ ہورہا ہے کچھ لوگ مار رہے ہیں لے جا رہے ہیں اور گالیاں دے رہے ہیں اور اُس کا ایک حمایتی بھی موجود نہیں ہے اُن میں ، سوائے اللہ کے حمایتی کے کوئی نہیں ہے بس وہ یہ کہتی ہے حَسْبِیَ اللّٰہُ بچے کی ماں نے جب یہ منظر دیکھا تو اَللّٰہُمَّ لَا تَجْعَلْ اِبْنِیْ مِثْلَ ھٰذِہ اے اللہ میرے بچے کو ایسا نہ کیجیے کہ میرا بچہ کبھی اِس طرح ہو ہر ماں یہی کہے گی۔ بچے نے پھر پستان چھوڑا پھر اُدھر نظر ڈالی کہنے لگا اے اللہ مجھے اِسی جیسا کیجیے، اَب یہ ماں کی تمنائیں ہیں،ایک عجیب سامعجزہ ہو رہا ہے خلافِ عادت بچہ بول رہا ہے ماں اِس پر حیران بھی ہے اور اُس کی اِن باتوں سے پریشان بھی ہے جَھلّا کے بولی کیوں آخر؟ جب بچہ منہ سے کوئی بری بات نکالے تو ماں کہتی ہے کیوں کرتے ہو ایسی باتیں، ایسے ہی اُس کے بھی جذبات ہوں گے۔ توبچے کو اللہ نے قوت ِ گویائی دی، کہنا لگا وہ جو ذُو ہےّت آدمی جارہاتھا وہ ڈکٹیٹر ہے جَبَّار ، اور یہ جو عورت ہے یہ سچی تھی اور اِس نے ہرگز ایسی چوری نہیں کی تھی اس پر جھوٹے بہتان الزام لگائے جارہے تھے تو اللہ کے یہاں یہ بہت بڑے درجے والی ہے اور اللہ کے یہاں اُس (مرد)کا کوئی درجہ نہیں ہے۔ دُنیامیں گو بڑا عہدہ بڑادرجہ بڑی عزت اور بڑا مرتبہ اِس کا ہے اور دُنیامیں اِس (عورت) کا کوئی مرتبہ نہیں ہے لیکن وہ( مرد) ناکام ہے یہ (عورت) کامیاب ہے، اے اللہ مجھے اِس کامیاب والوں میں کردے اُن ناکاموں میں مجھے نہ کر ،یہ بچے نے دُعا کی۔