Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

38 - 64
میں نے اُس سے کہا کہ مجھے ایک حدیث سنا دیں حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰة والسلام کی سند کے ساتھ، صرف ایک حدیث سند کے ساتھ بس۔ وہ کہنے لگے وہ سر نیچے کر کے بیٹھ گیا آنکھیں بند کرلیں تھوڑی دیر بعد اُس نے سر اُٹھا یااور کہنے لگا کہ آپ اپنا سوال دوبارہ دوہرائیں ۔کہتے ہیں کہ میں نے یہی بات پھر دوہرائی ایک حدیث حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی سنا دیںمجھے سند کے ساتھ، وہ پھر سر نیچے کر کے بیٹھ گیا ٹیچی ٹیچی  ١  کا اِنتظارکررہا ہوگا اللہ جا نے کیا کر رہا ہوگا سر نیچے کر کے۔ اَب اُس نے دُوسری دفعہ پھر سر اُٹھایا کہنے لگا کہ آپ اپنا سوال دوہرائیں میں نے پھر د وہرا دیا آسان سی بات ہے کہ ایک حدیث سنادو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی سند کے ساتھ ۔تیسری دفعہ اُس نے کہامیں آپ کو ایک بھی ایسی حدیث نہیں سنا سکتا جو عیسیٰ علیہ السلام سے ثابت ہو۔تو پوپ عالم ہے مگر جس دین کا وہ دعویٰ کرتے ہیں اُس دین کی سند نہیں ہے سند کا مطلب ہے تکیہ، بنیاد ،ٹیک جس پراُس کا سہارا ہو جس پر اُس چیز کا مدار ہو تا ہے گو یا اُس نے یہ کہا کہ ہماری عیسائیت بے بنیاد ہے اور میں اِس بات کا اِعتراف کرتاہوں ہماری عیسائیت بے بنیاد ہے ہمارے پاس اِس مذہب ِ عیسائی کی کوئی بنیاد موجو دنہیں ہے کیونکہ سندہی بنیاد ہوتی ہے کسی چیزکی ،اگر سند ختم ہو جائے تو ہمارا دین بھی بے بنیا د ہوجاتاختم ہو جا تا آج ہمیں پتا ہی نہیں ہوتا کہ کیا صحیح ہے کیا صحیح نہیں ہے۔ تو ہر چیز سند سے آج تک محفوظ ہے الحمد للہ، حدیث کی ہر کتاب میں سند موجو دہے پھر اُس سند کی قوت بھی مو جو د ہے محدثین نے محنت کر کے بتا دیا کہ یہ سند اِتنی قوی ہے اور یہ اِتنی قوی ہے اور یہ اِتنی قوی ہے مضبوطی بھی بتادی ساری باتیں بتا دیں ۔ 
تو جب عیسائیوں کا یہ حال ہے جن کادین طویل ہے اور یہودیوں کی نسبت بعد والا ہے تو پھر یہودیوں کے دین کی بنیاد تو با لکل ہی ختم ہو گئی جب عیسائیوں کی نہیں ہے وہ تو بہت پرانا ہے بہت پہلے کا ہے، تو عیسائی مذہب جو ہے دُنیا میں اوریہودی مذہب جو ہے دُنیا میں یہ فر سودہ مذہب اورفر سودہ دین ہیں یہ ہٹ دھرم ہے آپ کو توکہتے ہیں ''بنیاد پرست ''ہم لو گو ں کو مسلمانوں کو۔ یہ غلط ہے آپ کہیں کہ ہم بنیاد پرست نہیں ہیں ہم جدّت پسند ہیں کیونکہ سب سے آخری اور جدید دین یہ ہے جو حضرت محمد رسول اللہ  ۖ  کا ہے ،اِس کے بعد کوئی دین نہیں آیا یہودیت بھی اِس سے پہلے کی ہے اور عیسائیت بھی اِس سے پہلے کی ہے ۔
چنانچہ نبی علیہ الصلوٰ ة والسلام کے دین کے آنے کے بعد اگر کوئی اُن دینوں پر باقی رہتا ہے تو وہ 
   ١   بقول مرزا قادیانی ملعون'' ٹیچی ٹیچی ''اُس کے فرشتے کا نام تھا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter