Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2008

اكستان

37 - 64
نفیت کا اے اللہ میں بس اُس کا ہوں جو بھی مراد ہے تو بہتر جانتا ہے میں اُس کا ہوںیہ اعلا ن کیا اور اِن تمام  دینوں سے بیزاری کا اعلا ن کیا۔ 
تو معلو م ہوا کہ یہودی اور عیسائی علماء جو اُس وقت کے تھے آج سے چودہ سو پندرہ سو سال پہلے اُس وقت کے پوپ اور پادری آج کے پوپ اور پادریوںسے زیادہ علم رکھتے تھے کیونکہ اُن کا دور اپنے نبیوں کے دور کے قریب تھا ،عیسائیوں کا عیسیٰ علیہ السلام کے دَور سے قریب تھا اور یہودیوں کا حضرت موسیٰ علیہ ا لسلام کے دور سے قریب دَور تھا تواُس دور کا جوعیسائی پادری ہے یا یہودیوں کا جو پیشوا ہے وہ بالکل صحیح دین جوجنت میں لے جائے اور جہنم سے بچا لے اِس کے بتا نے میں عاجز ہے وہ نہیں بتا سکتااور اِس کے بعدحضرت محمد رسول اللہ  ۖ  دُنیا میں تشریف لائے اور اُنہوں اُس دین کی تشریح فرمائی اُس کی تفصیلا ت بتائیں اور اُمت کو رہنمائی نصیب ہوگئی۔
تویہ جودین ہے جسے ہم نبی علیہ الصلوٰة السلام کا دین کہتے ہیں۔ کتاب و سنت سے جس کی تفصیلات نکلی ہیں۔ یہ دین آخری دین ہے جیسے میں نے پہلے بھی آپ کو عرض کیا تھاکہ اِس کے آخری دین ہو نے کی تاریخ شہادت دیتی ہے حدیث تو دے رہی ہے شہادت قرآن بھی دے رہا ہے شہادت لیکن تاریخ جو کہ حدیث اور قرآن کے مقابلے میں ایک ضعیف اورکمزور حجت ہے وہ بھی اِس بات کی تائید کررہی ہے کہ یہ جو دین ہے یہ آخری دین ہے اور باقی دین فرسودہ ہیںاور اُن کی تفصیلات مو جو دنہیں ہیں۔ 
میں نے آپ کو بتا یا تھا شاید پہلے بھی کہ یہ جو ہے وزیر بھی رہے ہیں ضیاء الحق کے زمانے میں بھی اور مشرف کے زمانے میں بھی رہے ہیں ڈاکٹر محمود غازی صاحب بہت سمجھدار آدمی ہیں ،ہیں تو بہت ذہین اِنسان، اُنہوں نے اپنا ایک واقعہ سنا یا وہ کہنے لگے میں رُوم گیا اور رُوم میں پوپ سے بھی ملاقات کی۔ رُوم میں جو پوپ رہتا ہے وہ ساری دُنیاکی عیسائیوں کا سب سے بڑا مذہبی پیشوا ہے باقی جو مذ ہبی پیشوا ہیں وہ اُس کے ماتحت ہوتے ہیں ،برطانیہ کا جو ہو گا سب سے بڑا وہ اُس کے ماتحت ہو تا ہے عالمی طو ر پر سب سے بڑا وہی ہے۔ اُس وقت بھی اُن کا مرکز نبی علیہ السلام کے زمانے میں رُوم تھا اور آج بھی اُن کا مذہبی مر کز دینی مرکزرُوم ہی ہے، سیاسی اوردُوسرے اعتبار سے تومرکز اُن کے بہت ہیں وہ تو امریکا ہے اور برطانیہ ہے لیکن جو مذہبی مر کز ہے و ہ اُس وقت سے آج تک ایک ہے اُس میں تبدیلی نہیںکی۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضر ت عمار رضی اللہ عنہ کا دُشمن اللہ کا دُشمن : 6 3
5 حضرت خالد رضی اللہ عنہ پر اِس اِرشاد کا اَثر 6 3
6 نبی علیہ السلام کی زبانی حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی تعریف 7 3
7 فتحِ مکہ سے پہلے قربانیاں دینے والوں کا درجہ سب سے بڑا ہے 7 3
8 ملفوظات شیخ الاسلام 8 1
9 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 8 8
10 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 10 1
11 خلاصۂ مکتوب : 13 10
12 مزیدقابل ِغوراُمور : 14 10
13 بقیہ : درس حدیث 15 3
14 عورتوں کے رُوحانی امراض 16 1
15 عورتوں کی اِصلاح کے طریقے : 16 14
16 عورتوں کی مکمل اِصلاح کاخاکہ اوردستورالعمل کاخلاصہ : 17 14
17 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 19 1
18 کیا تکافل کا نظام اِسلامی ہے؟ 21 1
19 پہلا اشکال : 21 18
20 صمدانی صاحب کا جواب : 21 18
21 دُوسرا اشکال : 23 18
22 صمدانی صاحب کا جواب : 24 18
23 صمدانی صاحب کی یہ بات کئی وجوہ سے محل ِنظر ہے 27 18
24 عملی خرابیاں : 30 18
25 -2 وقف یا اُس کی ملکیت کو ختم کرنا : 33 18
26 اَلوَداعی خطاب 35 1
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
28 شہید چار طرح کے ہوتے ہیں : 48 27
29 میںدُنیا کے فوت ہونے نہ ہونے کا کوئی غم نہیں : 49 27
30 تہذیبوںکے عروج وزَوال میں عِلم کاکردار 50 1
31 ( وفیات ) 58 1
32 دینی مسائل 60 1
33 ( طلاق دینے کا بیان ) 60 32
34 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 62 1
Flag Counter