ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
اِتنی مناسبت جہاد کو کہ اُس کے لیے وہ خطرناک ترین سفر بھی کرلیتے تھے ایسا سفر کہ خدا جانے پہنچ سکیں یا نہ پہنچ سکیں جب یہ یرموک کا معرکہ ہوا ہے تو حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ ہی سرکوبی کرتے ہوئے چلے گئے جنہوں نے دُوسرے (جھوٹے) نبیوں کو ماننا شروع کردیا تھا اُن کو ختم کیا، زکٰوة کے مانعین کو، اِرتداد میں مبتلا لوگوں کو، تو ایک لائن ایسی مقرر کی اُس پر یہ چلے اور عراق میں داخل ہوگئے وہاں فتوحات ہوئیں اِدھر یرموک کی طرف لڑائی جب پڑی ہے اور رُومیوں نے بڑا سخت مقابلہ کرنے کی تیاری کی توتین جگہ محاذ کھول رکھے تھے اُردن کی سائڈ میں اِدھر شمال میں عرب کے یہ شام کا حصہ ہے اُس میں، تو ایک جگہ سوچا کہ یہاں زیادہ زور دیا جائے وہ یرموک کی جگہ تھی حضرتِ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے پیغام بھیجا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو کہ اپنی جگہ عراق میں تو کسی اور کو کردو اور تم یہاں پہنچو۔ یہ وہاں سے جب روانہ ہوئے ہیں تو پھر فاصلہ کافی تھا لیکن فورًا پہنچنا تھا تو وہ تو بہت تیز رفتار سفر کیا ہے ایک جگہ راستے میں ایسا علاقہ تھا بہت بڑا کہ جہاں اگر منزل تک پہنچنا نہ میسر آسکے تو بلاپانی کے بلادانے کے آدمی وہاں ختم ہوسکتے تھے، اِنہوں نے کہا چلو تو کسی نے کہا کہ یہ ایسے ہی راستہ ہے اِس طرح کا اُنہوں نے کہا کوئی نہیں چلتے ہیں اور چلتے ر ہے ہیں جس وقت سے دن میں چلنا شروع کیا ہوگا رات کو بھی آرام نہیں ملا کہا بس چلو آگے وہ صبح کو وہاں پہنچے ہیں جہاں پہنچنا تھا اور ایک جملہ بھی اُنہوں نے کہا کہ صبح جب ہوتی ہے تو رات کو سفر کرنے والے اپنے سفر پر خوش ہوتے ہیں اور تعریف کرتے ہیں کہ ہم نے بہت اچھا کیا کہ رات کو سفر کر لیا عِنْدَ الصَّبَاحِ یَحْمَدُ الْقَوْمُ السُّرْعَةَ یہ جملہ اُن کی زبان سے نکلا تھا وہ مَثَل کے طور پر بھی استعمال ہونے لگا اور تھی تو نثر مگر یہ نظم کے اَنداز میں ایک مصرع بھی بن گیا اور سَچ مُچ ایسے ہی ہوا اوروہاں جاکر پھر اِنہوں نے بڑے زبردست کام کیے ہیں اللہ تعالیٰ نے اِن سے کام لیے ہیں اُسی میں تھے کہ حضرتِ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات ہوئی اور حضرتِ عمر رضی اللہ عنہ خلیفہ مقرر ہوگئے تو اللہ تعالیٰ نے اِن کو غلبہ عطاء فرمایا اور اِن کے بنائے ہوئے (جنگی) نقشے اور منصوبے چاہے خطرناک بھی ہوں اُس میں کامیابی بہر حال ہوئی اور خطرناک سے خطرناک تر چیزوں میں یہ مطمئن رہے ہیں اور خدا نے اِنہیں ہر جگہ غلبہ عطا فرمایا سَیْف مِّنْ سُیُوْفِ اللّٰہِ یہ اللہ کی طرف سے ایک لقب اُن کو ملا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں آخرت میں اِن حضرات کا ساتھ نصیب فرمائے، آمین۔ اختتامی دُعاء ..............