ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
ہو ںگی جس کاکام یہودی مالکوں کی غذا کا انتظام ہوگاجو اپنے گھروں میں مالکانہ حقوق کے ساتھ آرام سے بیٹھے دادِ عیش دے رہے ہوں گے۔ حضرات !میں آپ کو متنبہ کرتا ہوں،اگر آپ نے یہودیوں کی آمد پر پابندی نہ لگائی تو آپ کی آئندہ نسلیںآپ پر لعنت بھیجیں گی،اِن یہودیوں کے دماغ،اِن کی سوچ ہم سے بالکل الگ ہے ،اِن کی دس نسلیں بھی ہمارے بیچ رہیں تو یہ بدل نہیں سکتے،چیتا اپنی شکل نہیں بدل سکتا۔ یہودی اِس ملک کے لیے خطرہ ہیں ،اگر اِنہیں اِس ملک میں آنے اور رہنے کی اجازت دی گئی تو یہ ہمارے دستوراور ہماری ترقیات کو تباہ کردیں گے ،دستوری طور پر ہمیں اِن پر پابندی لگادینی چاہیے''۔ ١ غور فرمائیے کہ یہ پیش گوئی کتنی سچی تھی ،اگر چہ اِس کی مدت کا اَندازہ صحیح نہیں لگایا جاسکاکہ امریکا ایک یہودی کھیت بن جائے گا جس میں کاشتکار اور مزدور امریکی ہوں گے اور مالک یہودی ۔ بنیامین فرانکلین نے دوسوسال کا اَندازہ لگایا تھاجو مدت ١٩٨٩ ء میں پوری ہوئی تھی لیکن یہودیوں نے اِس سے پچاس سال پہلے ہی امریکا کو ایک یہودی اسٹیٹ بنالیا ،اب امریکی سیاست ،ہتھیار ،علم وفن ، دولت وثروت ،وسائل آمدنی اور ذرائع ابلاغ عالمی یہودیت اور اُس کے تنفیذی اعضاء ماسونت اور صہیونیت کے مکمل تابع زیردست اور غلام ہیں۔!!! ١ دیکھیے The Nameless War اَز Captan Ramsay لندن١٩٥٢ء