ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
اگر اِس سوسائٹی کے مضرات اِن کی گمراہیاںاِن کی تاریکیاں بداخلاقی فحاشی عریانی اِس کافروغ ہم سوسائٹی میں دیکھتے ہیں تو کیافورًایہ سوال کردیں کہ دینی مدرسوں کاکیافائدہ؟ بندکردو اِن کاتوکوئی فائدہ ہی نہیں ہوا ، اور تبلیغی جماعت کوختم کردو اِس کا کوئی فائدہ ہی نہیں ہوا،بس کوشش ہے محنت ہے ہرایک اپنے اپنے محاذ پر کررہا ہے اور زندہ ہے خداکے فضل وکرم سے دعوت کانظام زندہ، علم کانظام زندہ، سیاست کانظام زندہ، علماء کانظام زندہ، اَب جس محاذپرکوئی کام کررہاہے اوراپنی بقاء کی جنگ لڑرہاہے اور بقاء کی جنگ میں الحمدللہ وہ کامیاب ہے توچلنے دواِس کے اُوپر، کیا ضروری ہے کہ راستہ تبدیل کرکے فنا کرلیںاپنے آپ کو؟ تو یہ راستے جوہم نے متعین کیے ہیں اوردُنیا کے ہر ملک میں ہندوستان میں اُنہوں نے اپنے لیے راستے بنائے ہیں، بنگلہ دیش نے اپنے لیے راستے بنائے ہیں، افریقہ میں جاؤ و ہاں لوگوں نے اپنے کام کے لیے اپنے اپنے راستے بنائے ہیں جہاں وہ بڑے کمزورہیں وہاں اُس کمزورماحول میںکام کررہے ہیں لوگ دُنیامیں، توہرجگہ پرحق کے لوگ حق کے لیے کام کررہے ہیں اورجہاں جہاں جس حیثیت سے اُن کو راستے مل رہے ہیں اللہ تعالیٰ اُن کے لیے وہ راستے کامیابی کے راستے بنائے۔ وآخر دعوانا ان الحمد للّٰہ رب العالمین۔ اِنتقال پر ملال جامعہ مدنیہ جدید میں درجہ ثالثہ کا طالب علم محمد طارق رات کے ایک بجے مطالعہ سے فارغ ہو کر مسجد میں سویا اور رات کے کسی پہربظاہر حرکت ِقلب بند ہو جانے سے اُس کی وفات ہو گئی ۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون ۔ اِس ناگہانی حادثہ سے جامعہ کی فضاء سوگوار ہو گئی، اساتذہ اور طلباء ہر کوئی آزُردہ تھا۔ مرحوم کو جامعہ ہی میں غسل دیا گیا اور نماز جنازہ ادا کی گئی ،بعد اَزاں بذریعہ ایمبولینس اُس کے گاؤں ضلع مردان روانہ کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ اُس کی مغفرت فرمائے اوراُس کے والدین کو جواں سال بیٹے کی ناگہانی موت پر صبر جمیل کی توفیق عطاء فرمائے۔ جامعہ مدنیہ جدید اور خانقاہِ حامدیہ میں مرحوم کے لیے ایصال ثواب کرایاگیا۔ اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔ آمین۔