ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2008 |
اكستان |
|
شہر کے بیچو بیچ آباد علاقوں میں صورت ِحال اِس سے بھی زیادہ خطرناک ہو چکی ہے،یہاں دن دیہاڑے گھروں اور بھری سڑکوں پر لوٹ مار اور قتل و غارت گری آئے دِن کا معمول بن چکی ہے اور روز بروز اِس میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔پولیس اور دیگر حکومتی ادارے بے اَثر ہو چکے ہیںبلکہ ڈاکو اِن ہی سرکردگی میں عوام کی جان ومال سے کھیل رہے ہیں۔حالات اِس قدر خراب ہو گئے ہیں کہ عوام نے اپنا تحفظ خود شروع کر دیا ہے۔جرائم کی تعداد اِس قدر بڑھ گئی ہے کہ کراچی اور لاہور کے عوام نے ڈاکوؤں کو موقع پر خود ہی قتل کرنا شروع کر دیا۔کراچی میں بعض جگہ اِن کو زندہ جلا دیا تو جو کام حکومت کو کرنا چاہیے تھااُسی کام کو حالات کے ستائے ہوئے عوام نے جب اپنے ہی ہاتھوں انجام دینا شروع کر دیا تو بجائے اِس کے کہ ایسے اقدامات کیے جاتے جس سے دُکھی عوام کے دُکھوں کا مداوا ہوتا اُن کو تسلّی اور تشفی ہو کر اُن کا اشتعال کم ہوتا،حکومت کے وزراء نے ڈاکوؤں کے خلاف عوامی ردّعمل کو مسترد کرتے ہوئے ڈاکوؤں کی حمایت میں بیانات جاری کرنا شروع کر دیے جس سے یہ تأثر اُبھرا کہ حکومتی اِدارے عوام کے بجائے ڈاکوؤں کے ہی ہمدرد ہیں اور یہ بات بجائے خود عوام کو مزید اِشتعال میں لانے کا سبب بن رہی ہے۔ ڈاکو کی سزا اِسلام میں عبرتناک موت ہی ہے ،ریاست اِس کی ذمہ دار ہے کہ اِس پر بلاتاخیر عمل کو یقینی بنائے تاکہ رعیت کی جان و مال کی حفاظت ہو سکے اور ملک میں اَمن وامان کی فضاء قائم ہو جائے۔ جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے دارُالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں(٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اجر ہے (اِدارہ)