ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2008 |
اكستان |
|
رُخصت و عزیمت موزے پر مسح رُخصت کی کونسی قسم ہے ؟ ( حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب ) بِسْمِ اللّٰہِ حَامِدًا وَّ مُصَلِّےًا شرعی اَحکام کی دو قسمیں ہیں : عزیمت اور رُخصت عزیمت : عزم و عزیمت لُغت میں مصمم و مؤکد اِرادہ کو کہتے ہیں۔ شریعت کی اِصطلاح میں عزیمت سے مراد وہ احکام ہیں جو شریعت نے ابتداء ًا یعنی کسی عذر کا لحاظ کیے بغیر لوگوں پر مقرر کیے ہیں خواہ وہ فرض و واجب ہوں یا سنت و نفل ہوں یا حرام و مکروہ ہوں۔ رُخصت : لُغت میں رُخصت سہولت و آسانی کو کہتے ہیں۔ شریعت کی اِصطلاح میں رُخصت سے مراد وہ احکام ہیں جو شریعت نے اصلی حکم کے سبب کے باقی ہونے کے باوجود عذر کی بنیاد پر مقرر کیے ہیں۔ حنفیہ کے نزدیک رُخصت کی چار قسمیں ہیں : پہلی قسم : مَااسْتُبِیْحَ (اَیْ عُوْمِلَ مُعَامَلَةَ الْمُبَاحِ فِیْ سُقُوْطِ الْمُؤَاخَذَةِ لَا اَنَّہ' یَصِیْرُ مُبَاحًا فِیْ نَفْسِہ) مَعَ قِیَامِ الْمُحَرِّمِ وَ قِیَامِ حُکْمِہ جَمِیْعًا کَالْمُکْرَہِ ھِیَ اِجْرَائُ کَلِمَةِ الْکُفْرِ ۔ (نور الانوار) کام کے فی نفسہ حرام ہونے اور اُس کی حرمت کے سبب کے باقی رہنے کے باوجود